اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ صدر مملکت کا الیکشن کمیشن پر حکومت کا دباؤ لینے سے متعلق بیان مسترد کرتے ہیں، الیکشن کمیشن نے ماضی میں کسی حکومت کا دباؤ قبول کیا نہ آئندہ کرے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کے بیان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر مملکت نے الیکشن کمیشن پر حکومت کا دباؤ لینے سے متعلق بیان دیا، الیکشن کمیشن نے ماضی میں کسی حکومت کا دباؤ قبول کیا ہے اور نہ ہی مستقبل میں دباؤ قبول کرے گا۔صدر کے بھارتی الیکشن کمیشن کے حوالے سے بیان سے الیکشن کمیشن مکمل اتفاق کرتا ہے، پرامید ہیں کہ بھارتی طرز پر الیکشن کمیشن کو شفاف الیکشن کرانے کے اختیارات حاصل ہوں۔ یاد رہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے عدالت نے فیصلہ کیا ہے، جمہوری ملک میں انتخابات اس وجہ سے ملتوی نہیں ہونے چاہئیں کہ پیسے نہیں ہیں، پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کا کوئی خطرہ نہیں۔
بدھ کو ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کے باوجود ملک جمہوری راستے سے نہیں اترے گا تاہم الیکشن کے بارے میں سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی۔ ملک میں جمہوریت چلتی رہے گی، لائٹ موڈ میں بھی آمریت کی بات نہیں کرنی چاہیے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دینا بہترین موقع تھا، ملکی تاریخ میں کبھی انتخابات پیسوں کی وجہ سے ملتوی نہیں ہوئے۔افواج پاکستان کی ملک کیلئے بہت قربانیاں ہیں،جب ملک میں دہشتگردی کیخلاف آپریشز چل رہے تھے تب بھی انتخابات ہوئے، مردم شماری کی وجہ سے بھی الیکشن ملتوی ہونے کی بات نہیں بنتی، انتخابات کے التوا کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔
اب بھی بہت سی سیاسی جماعتوں میں جمہوری لوگ موجود ہیں مگر پارٹی پالیسی کی وجہ سے خاموش ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی نے استعفے دیئے تو انہیں پہلے منظور نہیں کیا گیا لیکن بعد میں استعفے منظور ہوگئے، اس وقت ملک کی پارلیمان ادھوری ہے، بہت سے لوگ پارلیمنٹ سے باہر ہیں انہیں واپس لایا جائے یا الیکشن کروائے جائیں ۔صدر مملکت نے کہا کہ ملکی معیشت کو بہتر ہونے میں وقت لگے گا تاہم پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں