لاہور(پی این آئی)لاہورہائیکورٹ نےزمان پارک واقعات میں جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں کو باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سرکاری وکیل سے آئندہ سماعت پردستاویزات کے ساتھ تفصیلی جواب طلب کرلیا جبکہ جے آئی ٹی نے عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
عدالت نےجے آئی ٹی کو تفتیش سے روکنے کے لیے فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کر دیے. وکیل پنجاب حکومت فواد چوہدری نےکہا کہ صوبائی حکومت کیسے فوج کے لوگوں کو جے آئی ٹی میں شامل کر سکتی ہے،فوج کے لوگوں کو شامل کرنے کیلئےاجازتیں لی گئی تھیں۔ عدالت نے کہا جوبھی سوالات اٹھائے گئے ہیں،سرکاری وکیل اپنے کمنٹس میں اسکا جواب دیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریماکس میں کہا کہ دہشتگردی کی دفعات چیلنج ہے جسے ہم نے دیکھنا ہے،ہمیں زمان پارک کے آپریشن کو بھی دیکھنا ہوگا۔
یہ سب سوالات ہیں جسے ہم اگلی سماعت پر دیکھیں گے۔ عدالت نے ریماکس میں کہا کہ ہم نے ایس او پیز کا بھی جائزہ لینا ہےجس پر وکیل پنجاب حکومت نے کہایہ تو ابھی شامل تفتیش ہی نہیں ہورہے ہیں۔وکیل درخواست گزارکے مطابق یہ سوال بھی ہو سکتا ہے کہ نگران حکومت یہ کام کر سکتی ہے یا نہیں۔دوسری جانب جے آئی ٹی نےعمران خان سمیت دیگر لیڈر شپ کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جے آئی ٹی عمران خان ودیگر کی ضمانتیں منسوخ کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرے گی،عمران خان اور دیگر رہنما جے آئی ٹی کے بلانے کے باوجود شامل تفتیش نہ ہوئے،جے آئی ٹی میں ابتک اسد عمر اور میاں اسلم اقبال اپنا بیان قلمبند کراچکے۔ جے آئی ٹی کیجانب سے عمران خان،فواد چودھری سمیت دیگرکو3،3بار طلب کیا جاچکا،ضمانتیں منسوخ ہونے کے بعد عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں