ایک خلیجی ملک کے سربراہ نے بتایا تمہارا آرمی چیف تمہارے خلاف سازش کر رہا ہے، عمران خان کا انکشاف

لاہور (پی این آئی) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ ایک خلیجی ملک کے سربراہ نے بتایا تمہارا آرمی چیف تمہارے خلاف سازش کر رہا ہے، میرے خلاف سازش امریکہ نہیں بلکہ ادھر سے ہی شہباز شریف کو لانے کیلئے کی گئی بعد میں پتا چلا انہوں نے حسین حقانی کو میرے خلاف ہائر کیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج سے ایک سال پہلے میں اپنی ڈائری اٹھا کر وزیر اعظم ہاؤس سے نکلا، مجھے نکالنے کے پیچھے ایک بہت بڑی سازش تھی، میرے خلاف سازش نکالنے سے ایک سال پہلے شروع ہوئی، میں مڈل ایسٹ کے ایک سربراہ کو مل رہا تھا تو اس نے مجھے سازش کے بارے بتایا، اس نے بتایا کہ تمہارا آرمی چیف تمہارے خلاف سازش کر رہا ہے، میں بڑا حیران ہوا کہ ہم تو ایک پیج پر ہیں، میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسا کرسکتے ہیں، جب میں نے جائزہ لیا تو پھر پتا چلا کہ کس طرح کی سازش ہوئی، ایک کردار جو ماسٹر مائنڈ تھا اس کی آہستہ آہستہ سمجھ آئی، یہ میری جگہ شہباز شریف کو لانا چاہتے تھے، جس کے لیے باجوہ کی ڈیل ہو چکی تھی۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم نے وائٹ پیپر جاری کیا ہے، وائٹ پیپر دکھانے کا مقصد ایک سال میں ہونے والی تباہی بیان کرنا ہے۔

ایک بند کمرے میں تھوڑے سے لوگوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا، ایک سال پہلے پاکستان کہاں کھڑا تھا اور آج کہاں کھڑا ہے، 2018 میں حکومت سنبھالی تو 20 ارب ڈالر کا خسارہ تھا، ہمیں دو سال کورونا سے نمٹنے میں لگ گئے، ہم نے جیسے کورونا سے نمٹا دنیا نے اس کو تسلیم کیا، ہم ٹیرارزم سے ٹورازم پر آگئے تھے لیکن حالات دوبارہ خراب ہو گئے، شکر ہے ان کو تب حکومت نہیں ملی ورنہ آج ملک بالکل تباہ ہو چکا ہوتا، انہوں نے آتے ہی پہلے نیب پھر ایف آئی اے کو تباہ کیا، توشہ خانہ کیس الٹا ان پر پڑ جائے گا، انہوں نے جو گاڑیاں چوری کی ہیں وہ سامنے لے کر آئیں گے، ہمیں میڈیا سے بلیک آؤٹ کر دیا گیا، یہ کہتے ہیں کہ ہم نے میڈیا پر پابندیاں لگائیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں جتنا میڈیا آزاد تھا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، جب سے ہماری حکومت گئی ہے تو میڈیا کو کنٹرول کیا گیا، نامعلوم افراد کی جانب سے میڈیا مالکان کو دھمکیاں دی گئیں کہ عمران خان کو بلیک آؤٹ کرو، یہ آزادی اظہار رائے سے اتنا ڈرے ہوئے ہیں کہ میڈیا پر پابندیاں لگا دی گئیں، پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، کیسے کہہ سکتے ہیں کہ تحریک انصاف انتشار پھیلاتی ہے، جو پارٹی الیکشن چاہتی ہے وہ انتشار کیوں چاہے گی؟، انہوں نے کوشش کی کہ حالات خراب کیے جائیں اور الیکشن ملتوی ہو جائیں، میرے اوپرغداری سمیت 144 کیسز پر بن چکے ہیں، ڈرٹی ہیری اور سائیکو پیتھ کہنے پر غداری کا مقدمہ درج کر دیا گیا، دنیا پاکستان کا مذاق اڑا رہی ہے کہ ایک سابق وزیراعظم پر 144 مقدمات درج ہوئے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ دنیا میں امیج جا رہا ہے کہ پاکستان ایک بنانا ریپبلکن ہے، ہمارے دور میں تیل بہت سستا تھا، جو ہم نے تیل روس سے خریدنا تھا وہ بھارت نے معاہدہ کر لیا، راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنا کر پارلیمنٹ کو تباہ کر دیا گیا، اعظم سواتی کو پوتے پوتیوں کے سامنے تشدد کیا پھر ننگا کر کے مارا گیا، ایک ٹویٹ کرنے پر شہباز گل اور اعظم سواتی کو نامعلوم افراد نے ننگا کر کے تشدد کیا۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے مارشل لا دور میں بھی کبھی ایسا ظلم نہیں دیکھا، یہ ظلم ابھی رکا نہیں، ابھی تک جاری ہے، روزے کی حالت میں کارکنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے، گولی لگنے کے باعث عدالت پیش نہیں ہو سکا تھا۔

اسلام آباد کچہری میں اس لیے نہیں جا سکا کہ وہاں سکیورٹی خدشات تھے، انہوں نے میری سکیورٹی ہٹا لی تھی، ڈی آئی جی بنی گالا کے وارنٹ لے کر زمان پارک پہنچ گیا، میں نے شورٹی بانڈ دیا کہ عدالت پہنچ جاؤں گا تو وہ لے ہی نہیں رہے کیونکہ ان کی نیت ہی نہیں تھی، انہوں نے مجھے مذہبی دینی انتہا پسند کے ذریعے قتل کروانا تھا، میں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ تین لوگوں نے مجھے قتل کروانا ہے، میری ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی، دوسرا ان کا مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی طرز کا منصوبہ تھا۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ پھر انہوں نے مجھےعدالت میں قتل کرنا تھا، وہاں عدالت میں انہوں نے وکیلوں، شبلی فراز کو مارا، یہ سب مجھے قتل کر کے راستے سے ہٹانے کے منصوبے ہیں، ٹارگٹ کر کے عمران خان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، ہمارے دور میں معیشت گروتھ کر رہی تھی، تین سال میں 55 لاکھ لوگوں کو روزگار دیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری زراعت ساڑھے چار فیصد پر گروتھ کر رہی تھی، شوگر مل مافیا سے کسانوں کو پورے پیسے ٹائم پر دلوائے، آئی ٹی کی ایکسپورٹ 2 سالوں میں 75 فیصد بڑھی، اب چھ فیصد سے صفر اعشاریہ چار سے نیچے گروتھ ریٹ چلی گئی، ورلڈ بینک کے مطابق چالیس لاکھ لوگ غربت کی لکیر کے نیچے چلے گئے، ہمارے دور میں مہنگائی کی اصل وجہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کا بڑھنا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں