لاہور(پی این آئی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی تقرری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجہ ریاض کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔شہری منیر احمد نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وفاقی حکومت، سپیکر قومی اسمبلی اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ راجہ ریاض غیر قانونی طور پر اپوزیشن لیڈر بنے ہیں۔اسمبلی میں تقریر کے دوران بھی راجہ ریاض نے بہت کچھ واضح کردیا ہے ۔عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک جواب بھی داخل نہیں کیا گیا۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک جواب بھی داخل نہیں کیا گیا۔تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئیں اور نہ ہی جواب داخل کیا گیا۔عدالت قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم جاری کرے۔عدالت راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر تقرری غیر آئینی قرار دے۔خیال رہے کہ راجہ ریاض نے حکومت کی جانب سے نظر انداز کئے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا کہ ایک سال قبل جب عمران خان عروج پر تھا،تمام اسٹیبلشمنٹ اس کے ساتھ کھڑی تھی اور پورے ملک میں اس کا طوطی بولتا تھا اس دور میں جو کوئی اس کے خلاف بات کرتا تھا اس کے خلاف کیس اور اسے نیب میں پیشیاں بھگتنی پڑتی تھیں ۔اسی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد آئی تو ان کے اتحادی ان کو چھوڑ گئے، تمام بیساکھیوں نے ساتھ چھوڑ دیا۔ ہم اس میں پیش پیش تھے،ہم ہراول دستہ تھے۔
اس کا نشانہ ہم ہوں گے۔لیکن ہمیں کوئی خوف نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں کہا گیا کہ اپ کے کام کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا،اب شاید یہ ہمیشہ پہچانتے بھی نہیں۔راجہ ریاض نے کہا کہ آج ہم ان کو نظر نہیں آتے۔شاہد انہیں میرا نام بھی نہ پتہ ہو لیکن اس وقت یہ کہتے تھے کہ راجہ ریاض جو کام تم کر رہے ہو پاکستان میں سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں