موٹے مچھروں کا ارکان پارلیمنٹ پر حملہ، جو بھی ڈپٹی سپیکر بنتا ہے وہ اپنا ٹھیکدار لے آتا ، پارلیمنٹ لاجز میں صفائی کا کام کس کو دیا جائے گا؟

اسلام آباد (آئی این پی )قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین اسمبلی نے کہا کہ سی ڈی اے سفید ہاتھی بن گیا ہے پیسے دینے کے باوجود بھی پارلیمنٹ لاجز کی تعمیر و مرمت کا کام نہیں کیا گیا ،صفائی اور تعمیر و مرمت کا کام آٹ سورس کرنے کی تجاویز دے دیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے معاملہ قائمہ کمیٹی برائے استحقاق کو بیجھوا دیا ہے جبکہ وفاقی برائے تعلیم رانا حسین نے کہا کہ جو بھی ڈپٹی سپیکر بنتا ہے وہ اپنا ٹھیکدار لے آتا جس کی وجہ سے معاملات ٹھیک نہیں ہو پا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز اس قابل نہیں ہے کہ وہاں رہاجاسکے میڈیا کو بتایا جائے کہ ہماری تنخواہ کتنی ہے ۔ہم کام نہیں کرسکتے ہیں ۔ڈپٹی سپیکر نے دو دوتین لاجز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔افسر ایم این اے وزیر کا فون نہیں سنتے ہیں ۔ایم این اے عوام کو ملتے ہیں ۔جہاں کے ڈپٹی سپیکر ہوتا ہے وہاں کا ٹھیکیدار آجاتا ہے سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ مرمت کے حوالے سے خزانہ کمیٹی دس دن کے اندر جواب دے،میں لاجز کو خود دورہ کروں گا۔معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا ۔قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے کہا کہ لاجز میں برا حال ہے چوہے بھاگ رہے ہیں سپیکر اس معاملے کو خود سنبھالیں۔ رکن اسمبلی ابوبکر نے کہاکہ لاچز میں موٹے موٹے مچھر ہیں حکومت سے سی ڈی اے کنٹرول نہیں ہورہاہے یہ افسوس ناک ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں