پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ، حکمت عملی کیا ہو گی؟

اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی رہنماں کا اجلاس ہوا جس میں مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری، مریم نواز سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی جبکہ ویڈیو لنک پر نواز شریف بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آئینی بحران پر تفصیلی مشاورت کی گئی، قانونی ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ کے 3 رکنی فیصلے کے محرکات پر بریفنگ دیتے ہوئے مختلف آئینی و قانونی آپشنز سیاسی قیادت کے سامنے رکھے،

قانونی ٹیم نے عدالتی حکم کو ناقابل عمل قرار دے دیا۔ذرائع کے مطابق لیگل ٹیم نے اجلاس کو بتایا کہ ادھورے فیصلہ پر عملدرآمد ممکن نہیں ہو گا، شرکا نے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی معاملے سے متعلق نامکمل فیصلے پر تشویش ہے اور وزیراعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔اجلاس کے شرکا نے کہا کہ سول بالادستی اور پارلیمان کے استحکام کیلئے ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، پارلیمنٹ کی بے توقیری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ نہ بنا کر انصاف کا قتل کیا گیا، پارلیمنٹ اپنی بالادستی تسلیم کروائے، اب بھی معذرت خواہانہ رویہ اختیار کیا تو بہت نقصان ہوگا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارلیمان کی بالادستی کیلئے ٹکرا کی راہ اپنانے کی تجویز دے دی جبکہ نواز شریف اور مریم نواز نے بینچ میں شامل ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا اصرار کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں