لاہور(پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی پی رہنما فریال تالپور نے وسطی پنجاب کے ساتوں ڈویژن کا زوم اجلاس طلب کر لیا گیا۔اجلاس میں شرکت کے حوالے سے لاہور اربن و رورل ، ساہیوال ، گجرانوالہ، سرگودھا اور راولپنڈی ڈویژن کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بھی الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا اعلان کردیا۔ میڈیا سے گفتگو میں محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب میں الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہوگا۔دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئینی بحران چلتا رہا تو پھر بلاول ، شہبازیاعمران نہیں بلکہ خطرناک تجربے کا سامنا ہوگا۔بلاول بھٹو نے نوڈیرو میں بانی پیپلزپارٹی شہید ذوالفقار بھٹو کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب افتخار چودھری کرسی ملی تو اس کو مشرف غدار آئین شکن نظر ہی نہیں آیا، اگر ہم کوئی اور آمریت نہیں مانتے تواعلیٰ عدلیہ میں بھی آمریت کو تسلیم نہیں کرتے،افتخار چودھری کو بحال کروایا اورہیرو بنا کر عدلیہ کو تباہ کردیا۔ 12مئی کو کراچی میں جیالوں کا خون بہا تو اس چیف جسٹس کی بحالی کیلئے تھا، اب اعلیٰ عدلیہ کو خود اپنے آپ کو بچانا ہے، پہلے بھی مسئلے ہوئے لیکن اس طرح کے نہیںآ ئے، تین ججز کے خلاف سارے ججز عدم اعتماد کا اظہار کررہے ہیں، لیکن اب عوام مزید برداشت نہیں کرسکتے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ساری عدالت بیٹھ کر کل الیکشن کرانے کا اعلان کردے، پیپلزپارٹی تیار ہے، آئینی بحران سے نکالنے کیلئے لارجر بنچ بنایا جائے،سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ پاکستان کو بچا دیں، ہمیں خطرہ ہے کہ تخت لاہور کی لڑائی پاکستان اورمعیشت کو لے ڈوبے گی، آئینی بحران ہمیں خطرے راستے پر لے کر جارہا ہے، عمران کو خوش فہمی کہ صرف وہ ہوگالیکن پھر بلاول ، شہبازاور عمران نہیں ہو گا، پھر عوام کو خطرناک تجربے کا سامنا کرنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں