اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض حکومت پر برس پڑے، گلے شکووں کے انبار لگا دیے

اسلام آباد(پی این آئی)اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہاہے کہ عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ہر اول دستہ ہم لوگوں کا تھا،حکومتی وزرا آج ہمیں پہچاننے سے عاری ہیں ،ماضی میں میری تعریفیں کرنے والے سعد رفیق آج میرا نام تک نہیں جانتے ،ہم نہ ہوتے تو ن لیگی وزرا نے جیلوں میں چکیاں کاٹنی تھیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہاکہ عمران خان کیخلاف بولنے والوں پر پرچے کٹ جاتے تھے،بہت عرصہ پہلے عمران خان کیخلاف اعلان بغاوت کیا تھا،عمران خان کو بالمشافہ ملاقات میں عثمان بزدار کی کرپشن سے آگاہ کیا تھا،عمران خان کو عثمان بزدار کی کرپشن پر یقین نہیں آیا،ان کاکہناتھا کہ عمران خان کو کرپشن کا پیسہ بنی گالہ جانے سے بھی آگاہ کیا تھا،تحریک عدم اعتماد آنے پر عمران خان کی بیساکھیوں نے ساتھ چھوڑ دیا تھا۔راجہ ریاض نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد میں ہر اول دستہ ہم لوگوں کا تھا،حکومتی وزرا آج ہمیں پہچاننے سے عاری ہیں ،ماضی میں میری تعریفیں کرنے والے سعد رفیق آج میرا نام تک نہیں جانتے ،ہم نہ ہوتے تو ن لیگی وزرا نے جیلوں میں چکیاں کاٹنی تھیں ۔ان کاکہناتھا کہ عمران خان کو رخصت کرنے کا اعزاز ہمیں حاصل ہے،ہماری وجہ سے عمران خان کی حکومت رخصت ہوئی ، اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ عمران خان نے ملک کے تمام ادارے تباہ کردیئے ،عمران خان شیطانی فتنہ ہے،عارف علوی نے بے شرمی سے اسمبلی تحلیل کی سمری منظور کی تھی۔

ان کاکہناتھا کہ 4 سال قبل جب عمران خان سیاہ وسفید کا مالک تھا،اس کیخلاف کوئی بولتا تھا تو ان پر مقدمات درج کئے جاتے تھے ، ان کامزید کہناتھا کہ عمران خان کو آئینی و قانونی طریقہ سے ہٹایاگیا،کرپشن بنی گالہ وزیراعظم کے گھر جا رہی تھی ،اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد میں ووٹ نہیں ڈالا لیکن عدم اعتمادکا ہم ہر اول دستہ تھے، آج کے وزرا کہتے تھے آپ کانام سنہری حروف میں لکھا جائے گا وہ اب پہچانتے ہی نہیں ۔ان کاکہناتھا کہ ہم ان کے کسی احسان کے روادار نہیں ، اگر ہوں تو ہمیں اسی جگہ گولی مار دی جائے ، ہم نے ملک کے تمام اداروں کو تباہ کرنے والوں کو کرسی سے ہٹایا،اس نے ڈپٹی سپیکر کو کرسی پر بٹھا کر آئین توڑتے ہوئے اسمبلی توڑنے کی منظوری دی ،صدر کو بھی شرم نہ آئی اور اس نے اسمبلی توڑنے کے احکامات جاری کردیئے ۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ اللہ کے فضل سے یہ اسمبلی چلی اورچل رہی ہے ، اس نے اسمبلی کو توہین قراردیا، آج منتیں کررہا ہے ان کو واپسی کا راستہ دیا جائے ،اس پاگل کو کسی نے صوبائی اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ دیا،مقصد تھا ملک کو نقصان پہنچایا جائے ،فتنے نے سوچے سمجھے بغیر صوبائی اسمبلیاں توڑ دیں،ججوں نے 9 سے 7،7 سے 6 اور پھر 3 کے بنچ پر فیصلہ کیا،معزز عدلیہ نے کل ملک اور جمہوریت و آئین کے ساتھ کھیل کھیلا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں