لاہور( پی این آئی)لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تین مقدمات میں 13اپریل تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔انسددا دہشتگردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر عمران خان اپنے وکلاء اور پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ عدالت میں پیش ہو ئے۔ عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کی
ایڈمن جج عبہر گل خان نے بطور ڈیوٹی جج سماعت کی ۔کمرہ عدالت میں رش ہونے پر سماعت شروع نہ ہوسکی جس پر عدالتی سٹاف نے کہا کہ میڈیا سمیت تمام لوگ کمرہ عدالت سے باہر چلے جائیں جبکہ جج عبہر گل نے کمرہ عدالت تبدیل کردیا ۔متعلقہ جج کے رخصت پر ہونے کے باعث عمران خان نے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جلا ئوگھیرائو، پولیس پر تشدد اور ظل شاہ قتل کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی اور موقف اپنایا کہ عمران خان کو
شدید ترین سکیورٹی خطرات لاحق ہیں،متعلقہ جج رخصت پر ہیں، عمران خان سکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے، وہ آج پیش نہ بھی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔اگر عدالت کہے تو میںاس حوالے سے دلائل دے دیتا ہوں کہ ملزم کے پیش ہوئے بغیر بھی کارروائی آگے بڑھ سکتی ہے ۔دوران سماعت عمران خان نے وکیل نے نشاندہی کی کہ انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت کے باہر سکیورٹی کے مناسب انتظامات نہیں ہیں ۔جس پر عدالت نے سپیشل برانچ کے اہلکار کو طلب کرلیا اور ہدایت کی کہ احاطہ عدالت کے باہر سے غیر ضروری افراد کو نکالا جائے ۔عدالت نے کہا کہ آپ کو ایک ہفتے کی ضمانت ملی تھی آپ نے ضمانتی مچلکے تک جمع نہیں کرائے،
سارا ریلیف آپ کو ہی نہیں مل سکتا ،آپ کی درخواست پر سکیورٹی کے انتظامات کردئیے ہیں ۔عدالت نے پوچھا کہ عمران خان کہاں ہیں، آپ نے ابھی تک مچلکے بھی جمع نہیں کروائے ، آپ مجھے بتا دیں عمران خان نے آنا ہے کہ نہیں، ہاں یا ناں میں بتائیں، جو عدالت آئے گا اسی کو ریلیف ملے گا۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان دور نہیں آجائیں گے اور مچلکے بھی جمع کرا دیتے ہیں ۔ہمیں ڈیڑھ بجے کا وقت دیں عمران خان پیش ہوجائیں گے۔
جج نے عمران خان کوگیارہ بجے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گیارہ بجے کیس دوبارہ سنیں گے اگر عمران خان پیش ہوئے تو ٹھیک ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے اورکیس کی سماعت ملتوی کردی گئی ۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان عدالت حکم کے بعد عدالت پیش ہوئے تو ان کی جلا ئوگھیرا، پولیس پر تشدد اور کارسرکار میں مداخلت کے کیس میں 13اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی گئی
دوران سماعت جے آئی ٹی کے سربراہ ایس ایس پی عمران کشور بھی عدالت میںپیش ہوئے اور انہوں نے موقف اپنایا کہ عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے ۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم اپنا تحریری بیان پولیس کو جمع کرا دیتے ہیں یا جے آئی ٹی زمان پارک آ کر تفتیش کر ے کیونکہ یہ ہوتا آیا ہے ۔جج عبہر گل نے کہا کہ بہتر یہی ہے آپ تحریری بیان کے آئی ٹی کو جمع کرا دیں ۔ عمرا ن خان کے وکیل نے کہا کہ ہم عمران خان کا تحریری بیان عدالت میں جمع کرانے کو تیار ہیں۔ انسداد دہشتگری عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو ہدایت کی کہ جلد از جلد تفتیش مکمل کریں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں