اسلام آباد(آئی این پی)معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف مفرور اور سزا یافتہ ہیں، وہ عدالت کو دھوکہ دے کر چار سال سے لندن بیٹھا ہے، دنیا میں نواز شریف جیسی سہولیات کسی کو نہیں ملیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نظریہ ضرورت کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں،90دن میں انتخابات آئین کا تقاضہ ہے، جنہوں نے سکیورٹی دینی ہے وہی الیکشن نہ کرانے کی کوشش میں ہیں، ماضی میں میاں خاندان کی ایک جج کو دی ہوئی ڈکٹیشن ریکارڈ پر ہے،
جسٹس منیر کی وراثت نظریہ ضرورت ہے جس کی وجہ سے مارشل لا لگے،پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن نہ کرانے کیلئے کوششیں جاری ہیں، پہلی بار دیکھ رہے ہیں آئین پر عمل درآمد نہیں ہورہا، رینجرز تو رانا ثنا اللہ کے ماتحت ہے وہ کیسے رینجرز کو اجازت دے گا؟،پوری قوم اور وکلا اپنے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ کھڑے ہیں، پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، نظریہ ضرورت کب تک استعمال ہوگا، اسحاق ڈار کے زیادہ اثاثے ڈالر میں ہیں، ڈالر اوپر جاتا ہے تو اسحاق ڈار اوپر اور پاکستان نیچے جاتا ہے۔پیرکو اسلام آباد میں وکلا کنونشن سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ 90 دن میں انتخابات آئین کا تقاضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نظریہ ضرورت کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں اور ان کے ساتھی جج بھی آئین کیلئے ان کے ساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ماضی میں میاں خاندان کی ایک جج کو دی ہوئی ڈکٹیشن ریکارڈ پر ہے، جسٹس منیر کی وراثت نظریہ ضرورت ہے جس کی وجہ سے مارشل لا لگے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ آئین کہتا ہے 90 دن میں انتخابات کروائیں، 91 ویں دن نگران حکومت صفر ہو جائے گی، 1971 میں یحیی خان نے جب الیکشن موخر کیے تو بنگلہ دیش بنا ملک ٹوٹ گیا۔پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن نہ کرانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ جنہوں نے سکیورٹی دینی ہے وہی الیکشن نہ کرانے کی کوشش میں ہیں، پہلی بار دیکھ رہے ہیں آئین پر عمل درآمد نہیں ہورہا، رینجرز تو رانا ثنا اللہ کے ماتحت ہے وہ کیسے رینجرز کو اجازت دے گا؟ ایک بندہ آپ کا عدالت سے فراڈ کرکے بھاگا ہوا ہے۔انھوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کہتے ہیں پیسے نہیں جبکہ ان کے اپنے اثاثے باہر پڑے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ پوری قوم اور وکلا اپنے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ کھڑے ہیں، پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، نظریہ ضرورت کب تک استعمال ہوگا۔بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف مفرور اور سزا یافتہ ہیں، وہ عدالت کو دھوکہ دے کر چار سال سے لندن بیٹھا ہے، دنیا میں نواز شریف جیسی سہولیات کسی کو نہیں ملیں۔انھوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کے زیادہ اثاثے ڈالر میں ہیں، ڈالر اوپر جاتا ہے تو اسحاق ڈار اوپر اور پاکستان نیچے جاتا ہے۔انہوں نے کہا نواز شریف اسی فلیٹ میں رہتے ہیں اور یہ قوم کو بیوقوف سمجھتے ہیں، 1997 میں نواز شریف نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، آصف زرداری، بینظیر کو کتنی سزائیں دلوانی ہیں اس حوالے سے شہباز شریف کی ٹیپ موجود ہے، شہباز شریف نے آج تک جسٹس (ر) قیوم سے گفتگو کی تردید نہیں کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں