اسلام آباد (پی این آئی) بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی سہ ماہی قسط میں 1500 روپے اضافہ کردیا گیا، مستحق خواتین کو اب رقم 8500 ملے گی، رقم میں اضافے سے متعلق 90 لاکھ مستحقین کو آگاہ کیا جائے گا، بینک کو ہدایت ہے کہ اے ٹی ایمز کے ذریعے ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنائیں۔
وفاقی وزیر تخفیف غربت شازیہ مری کی زیرصدارت بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکرٹری بی آئی ایس پی نے مختلف اقدامات پر بریفنگ دی۔حکومت نے سہ ماہی قسط میں 15 سو روپے اضافہ کردیا ہے، جس کے تحت رقم 7000 سے بڑھ کر 8500 کر دی گئی ہے۔ڈائنامک رجسٹری کے تحت نئے مستحقین کو رجسٹریشن کا موقع ملے گا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق بینظیر تعلیم وظیفہ کی تقسیم، سندھ حکومت کی جانب سے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کسانوں کو گندم کے بیج کی سبسڈی کی ادائیگی، اور آٹے کی سبسڈی کی ادائیگیوں سمیت دیگر اقدامات کی تفصیلات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری ‘ڈائنامک رجسٹری’ کے جاری کردہ سروے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے تحت پہلے سے رجسٹرڈ مستفید ہونے والوں کی حیثیت کا ازسر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ڈائنامک رجسٹری نئے مستحقین کو معیار/غربت کے معیار پر کوالیفائی کرنے کی پہل سے فائدہ اٹھانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔
پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے علاقائی ڈی جیز نے وزیر کو غیر قانونی کٹوتیوں، اور وصولیوں کی شکایات کے تحت بلاک کیے گئے پی او ایس ایجنٹس کی شکایات کے حوالے سے بریفنگ دی۔صوبائی ڈی جیز نے ملاقات میں افرادی قوت کی کمی پر تبادلہ خیال کیا۔محترمہ شازیہ مری نے کہا کہ ہمیں مستحقین کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ حکومت پاکستان نے جنوری تا مارچ اور اپریل تا جون کی سہ ماہی کے لیے بینظیر کفالت کی رقم کو بالترتیب 7000 روپے سے بڑھا کر 8500 اور 9000 کر دیا ہے۔ انہوں نے مستحقین پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی کٹوتیوں کی صورت میں قریبی بی آئی ایس پی آفس میں اپنی شکایات درج کرائیں۔وفاقی وزیر نے فیلڈ اسٹاف کو ہدایت کی کہ وہ پارٹنر بینکوں کے POS (پوائنٹ آف سیل) ایجنٹوں کے خلاف کچھ علاقوں سے موصول ہونے والی غیر قانونی کٹوتیوں کی شکایات پر قابو پانے کے لیے نچلی سطح پر اپنی استعدادبڑھائیں۔
انہوں نے پارٹنر بینکوں، یعنی پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں حبیب بینک اور ملک کے باقی حصوں میں بینک الفلاح پر زور دیا کہ وہ اپنے اے ٹی ایمز کے ذریعے ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنائیں تاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے آسانی سے اپنے فنڈز نکال سکیں۔ وفاقی وزیر نے سیکرٹری بی آئی ایس پی سے کہا کہ وہ صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں افرادی قوت کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں