اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں پاکستان کیلئے اچھی خبریں آئیں گی، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا تمام ادائیگیاں بروقت کی ہیں، وزارت خزانہ میں آیا تو 33 ہزار ایل سیز زیرالتوا تھیں۔
انہوں نے تاجروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومت تنہا کچھ بھی نہیں کرسکتی، تاجر برادری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، صنعتی شعبے کا فروغ اور مسائل کا حل ترجیح ہے ۔ن لیگ کے سابق دور میں ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا، جو کچھ بھی ہوا اب ہمیں آگے چلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کرچکے ہیں، ہمیں آئی ایم ایف کے بغیر رہنا سیکھنا ہوگا۔ پاکستان کا بیرونی قرضہ 4ارب ڈالر کم ہو اہے۔آئی ایم ایف پروگرام جلد سائن ہوجائے گا، بورڈ میٹنگ بھی ہوجائے گی۔ پاکستان ڈیفالٹ کرنے کیلئے نہیں بنا، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا تمام ادائیگیاں بروقت کی ہیں۔مل کر کام کریں گے تو پاکستان ٹیک آف کرسکتا ہے۔ 2018 میں پاکستان کو جی 20 کی ممبر شپ تک لے کر آئے تھے۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں معیشت 24 ویں نمبر سے 45 ویں نمبر پر آگئی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے گزشتہ دور میں مہنگائی کی شرح صرف2 فیصد تھی، جبکہ پالیسی ریٹ 6 فیصد تھا، وزارت خزانہ میں آیا تو 33 ہزار ایل سیز زیرالتوا تھیں، رمضان المبارک میں پاکستاب کیلئے اچھی خبریں آئیں گی۔
اس سے قبل وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا کہ چین کی جانب سے پاکستان کو دیے گئے 2 ارب ڈالر کے قرض کو رول اوور کیا جا چکا ہے اور میڈیا کے بعض حلقوں میں اس حوالے سے چیزیں گمراہ کن ہیں۔ سینیٹ اجلاس میں سینیٹر رضا ربانی کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رائٹرز اور بعض ذرائع ابلاغ میں چین سے پاکستان کے قرض کو رول اوور کرنے کے حوالے سے جو خبر آئی ہے وہ گمراہ کن ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں