سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظور، تاحیات نااہل نواز شریف کو بھی بڑی خوشخبری مل گئی

اسلام آباد (پی این آئی)قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظور کر لیاہے ،محسن داوڑ کی بل میں ترمیم بھی منظور کر لی گئی ہے ، جس کے بعد نوازشریف کو بھی از خود نوٹس کے خلاف اپیل کا حق مل گیاہے۔

نجی ٹی وی نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ منظور شدہ بل کے تحت اپیل کا یہ حق ون ٹائم پرویژن کے تحت ہو گا، از خود نوٹس پر فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق نوازشریف کو بھی حاصل ہو گیاہے ،یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر متاثرہ فریق بھی ایک ماہ میں اپیل کر سکیں گے ۔ بل کے متن کے مطابق از خود نوٹس مقدمات میں فیصلوں پر اپیل کا حق پہلے ہونے والے فیصلوں پر بھی ہو گا،ماضی میں مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کی اپیل کر سکیں گے ،184 تھری کے تحت ماضی کے فیصلوں پر اپیل کے حق کیلئے ایک ماہ جا وقت ملے گا ۔ ترمیمی بل(سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ) میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے سامنے ہر معاملے اور اپیل کو کمیٹی کا تشکیل کردہ بینچ سنے اور نمٹائے گا جب کہ کمیٹی میں چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز ہوں گے اور کمیٹی کا فیصلہ اکثریت رائے سے ہو گا۔آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت معاملہ پہلے کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا، بنیادی حقوق سے متعلق عوامی اہمیت کے معاملے پر3 یا اس سے زائد ججزکا بینچ بنایا جائے گا، آئین اور قانون سے متعلق کیسز میں بینچ کم از کم 5 ججز پر مشتمل ہو گا جب کہ بینچ کے فیصلے کے 30 دن کے اندر اپیل دائر کی جا سکے، دائر اپیل 14 روز میں سماعت کے لیے مقرر ہو گی، زیرالتوا کیسز میں بھی اپیل کا حق ہو گا، فریق اپیل کے لیے اپنی پسند کا وکیل رکھ سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں