کراچی (پی این آئی) پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز نے حکومت کا سستا پیٹرول پروجیکٹ ماننے سے انکار کرتے ہوئے مذکورہ پروجیکٹ کو پیٹرولیم ڈیلرز اورعوام کے درمیان متوقع بڑے تنازعے کا سبب بھی قرار دیدیا ہے۔
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے فائونڈر ممبراورسینئر رہنما ملک خدا بخش نے پیرکو اپنے دفتر میں میڈیاسے بات چیت میں کہا کہ پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ممبران حکومت کی جانب سے سستا پیٹرول اسکیم کے اعلان سے بے پناہ پریشان ہیں اور مسلسل ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان سے رابطے میں ہیں اور حکومت کے سستے پیٹرول منصوبے کے سلسلے میں پیچیدگیاں ہیں،وزیرپیٹرولیم گزشتہ دنوں کراچی آئے تھے اورایسوسی ایشن کے وفد نے ان سے ملاقات کی تھی جس میں پی ایس او کے ایم ڈی،او سی اے سی کے سیکریٹری اور میںخود بھی یہاں موجود تھا، وزیرپیٹرولیم نے جب سستا تیل پالیسی پر بات کی تو ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے وزیرپیٹرولیم کو واضح طور پر کہا کہا س معاملے میں حکومت نے ہمیں اعتماد میں نہیں لیااورہم اس پالیسی کو سمجھے بغیر اس پر عملدرآمد سے قاصر ہیں جبکہ ہم نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہیے تو اس معاملے میں حکومت نے ہمیں علیحدہ کیوں کیا۔
جس پر وزیرپیٹرولیم نے وعدہ کیا کہ پالیسی تیار ہورہی ہے اورہم ایسوسی ایشن سے ضرور بات کریں گے لیکن اس کے باوجود وزیر پیٹرولیم نے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا اور سستا پیٹرول کی فراہمی کے حوالے سے متضاد بیانات آرہے ہیں۔ملک خدابخش نے کہا کہ افسوس تو اس بات کا ہے کہ حکومت سستا پیٹرولیم فراہمی پروجیکٹ کو پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مشاورت کے بغیر لاگو کرنا چاہتی ہے جو ناممکن ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ سستا پیٹرولیم پروجیکٹ کی تمام تر پیمنٹس کا پریشر پیٹرولیم ڈیلرز پر پڑے گا کیونکہ پیٹرول پمپس مالکان ایک پیسہ بھی ادھار نہیں دے سکتے کیونکہ موجودہ پیٹرولیم مارکیٹ کی صورتحال اس وقت انتہائی پریشان کن ہے،روپے کی نسبت ڈالر مسلسل تیزی کی جانب جارہا ہے،آئل کمپنیوں کے مسائل ہیں اورت حکومت بھی مشکلات میں گھری ہوئی ہیں ایسی صورت میں پیٹرولیم ڈیلرز کس طرح سے ادھار پیٹرولل فراہم کرپائیں گے۔
ملک خدابخش نے کہا کہ پیٹرول پمپس پر کام کرنے والا عملہ نہ تو زیادہ تعلیم یافتہ ہے اور نہ ہی کمپیوٹرائزڈسسٹم اور بینکنگ سسٹم کو سمجھتا ہے ،اگر حکومت ایسی کوئی پالیسی لارہی ہے تو پہلے پیٹرول پمپس پر کام کرنے والے عملے کو جدید ایکوئپمنٹ فراہم کرکے انکی باضابطہ تربیت کی جائے ، لیکن یہ بات واضح ہے کہ پیٹرول پمپس مالکان سے جو پیٹرول لیا جائے اس کے پیسے انہیں دیئے جائیں تب ہی پیٹرول پمپسپیٹرول فراہم کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول پمپ مالکان کے پاس کوئی ایسا خزانہ نہیں کہ وہ ادھار یا سستا پیٹرول لوگوں کو دے سکیں جبکہ ایک اہم بات یہ ہے کہ جب کبھی کمپنیوں سے بعض وجوہات کے سبب پیٹرول کی سپلائی نہیں آتی اور پمپ بند ہوجاتے ہیں ایسی صورت میں کوئی شخص کریڈٹ پر پیٹرول لینے آجائے اوعر اسے پیٹرول نہ ملے تو جھگڑے شروع ہوجائیں گے اور ہم تو اپنا کاروبار سڑک پر بیٹھ کر کررہے ہیں اورہمارا کاروبار انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور کوئئی بھی فساد خطرناک صورت اقختیار کرسکتا ہے۔
اس لئے حکومت بہت سوچ سمجھ کر اس منصوبے پر کام کیا جائے اور وزیر پیٹرولیم چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور دیگر عہدیداران سے مشاورت کے بغیر سستا پیٹرول پروجیکٹ کو شروع کرنے سے اجتناب برتیں دوسری صورت میں پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مابین بہترین تعلقات کو ضرب بھی لگے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں