کراچی (پی این آئی) گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ اس وقت شدید مہنگائی کے باعث سفید پوش خاندان بری طرح سے متاثر ہو چکا ہے دوسری جانب خود ساختہ مہنگائی نے ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اس لئے زائد منافع خوروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے اس ضمن میں پرائس کنٹرول انسپکٹر کے اختیارات ایڈمنسٹریٹرز کو بھی دیئے جائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ گورنرسندھ نے کہا کہ مہنگائی سے جہاں عام طبقہ متاثر ہے وہیں سرکاری ملازمین کے حالات بھی بہت ہی زیادہ خراب ہو چکے ہیں اس لئے وزیراعلیٰ سندھ کو ملازمین کی تنخواہوں میں 30سے 35فیصد اضافہ کے لئے خط لکھ رہا ہوں اسی طرح اگلے بجٹ میں کم از کم اجرت 50ہزار روپے کرنے کی بھی تجویز دے رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ گوٹھوں کی ریگو لرائزیشن کے حوالہ سے قائم کمیٹی پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتراضات ہیں اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھ دیا ہے کہ وہ اس معاملہ پر نظر ثانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی روکنے اور مقررہ قیمتوں پر اشیائے ضروریہ کو یقینی بنانے کے لئے بھرپور کوششیں وقت کا اہم تقاضہ ہے اس ضمن میں ماضی کی طرح 48گھنٹوں میں نئی پرائس لسٹ مقرر کرنا ہوگی اور سبزی منڈی میں جا کر پرائس لسٹ کو ترتیب دینا چاہئے ۔ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ پھل مہنگے ہونے کی اصل وجہ باغاٹ کے مالکان ہیں یہ بات کسی حد تک درست ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث پیداوار کم ہوئی ہے لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں چار گنا زائد قیمتوں میں اضافہ کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت حالات بہت زیادہ خراب ہوتے جارہے ہیں غریب افراد کو سہارا دینا ہماری اخلاقی ذمہ داری بھی ہے اس لئے مخیر حضرات سے اپیل کررہا ہوں کہ وہ اس مشکل وقت میں آگے آئیں اور اپنے مشکلات کے گھرے بھائیوں کی بھرپور مدد کریں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں