اسلام آباد(آئی این پی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے مارک اپ کی مد میں نیشنل بینک آف پاکستان کو 6 ارب روپے سے زائد رقم فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔ای سی سی نے ریمڈی سیور انجیکشن کا ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 173 مختلف ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر غور موخر کردیا گیا، اس کے علاوہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور کے ائیر پورٹس کو آوٹ سورس کرنے کی سمری بھی موخر کر دی گئی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت مصدق مسعود ملک، شاہد خاقان عباسی، معاون خصوصی طارق محمود پاشا، معاون خصوصی جہانزیب خان، وزیر اعظم کے رابطہ کار بلال اظہر کیانی، رانا احسان افضل، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے ریکوڈک پراجیکٹ کے تصفیے میں حکومت بلوچستان کے حصے کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے 31 مارچ 2022 سے 30 دسمبر 2022 تک کی مدت کے لیے نیشنل بینک آف پاکستان کو مختصر مدت کی 65 ارب کی مالیاتی سہولت پر مارک اپ کی مد میں 6 ارب 23 کروڑ 83 لاکھ 58 ہزار 879 روپے فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت قومی صحت خدمات کی جانب سے ریم ڈی سیور 100 ملی گرام انجکشن کی کم سے کم ریٹیل قیمت کے تعین کے حوالے سے سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے انجکشن کی قیمت میں کوئی اضافہ نہ کرنے اوراس کی موجودہ قیمت 1892 روپے فی شیشی برقراررکھنے کی منظوری دیدی ہے۔اجلاس میں وزارت قومی صحت خدمات کی جانب سے 54 نئی ادویات کی کم سے کم ریٹیل قیمت طے کرنے اور 119 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری موخر کردی، ای سی سی نے تین ہوائی اڈوں کی آوٹ سورسنگ کے لیے لین دین کے مشیر کے طور پر بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کی تقرری سے متعلق وزارت ہوا بازی کی سمری کو بھی موخر کردیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں