پاکستان کیوں آئی تھی اور کیا شرمناک کام کروایا گیا؟ چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا نے اپنے ملک واپس جاتے ہی الزامات کی بوچھاڑ کر دی

پراگ (پی این آئی) ہیروئن سمگلنگ کے الزام میں پاکستان میں قید کاٹنے والی چیک ماڈل ٹیریزا ہلسکووا نے اپنے ملک واپسی کے بعد اپنی کہانی دنیا کو سنادی۔ ٹیریزا ہلسکووا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات کے بارے میں بتایا ہے۔

ماڈل گرل کے مطابق وہ ایسکورٹ سروس کیلئے پاکستان آئی تھیں جہاں سارہ نامی خاتون ان کی ہینڈلر تھی، اس نے مجھے چیک کرنے کیلئے سب سے پہلے اپنے شوہر کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے کیلئے کہا۔ اس کے بعد مجھے مختلف جگہوں پر جسم فروشی کیلئے بھیجا جانے لگا۔ٹیریزا ہلسکووا کے مطابق ایک بار انہیں ایک ترک شخص نے جسمانی تعلق کے بعد جان سے مارنے کی کوشش کی۔ سابق ماڈل کا کہنا ہے کہ انہیں فوٹو شوٹ کا کہا گیا لیکن دو مہینے گزرنے کے باوجود ان کا فوٹو شوٹ نہیں کرایا گیا، انہیں ایک بار برطانیہ بھیجا گیا جس کے بعد وہ دوبارہ پاکستان گئیں اور کچھ عرصے بعد انہیں اپنے ملک واپس جانے کی اجازت دی گئی۔ماڈل گرل کے مطابق جب وہ لاہور ایئر پورٹ پر پہنچیں تو کسٹم حکام نے انہیں ہیروئن سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ یہ منشیات ان کی ہینڈلر خاتون نے ان کے سامان میں چھپائی تھی جس پر انہیں آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی۔

تاہم اپیلوں پر اپیلیں کرنے کے بعد 2022 میں انہیں عدالت نے رہا کیا اور اپنے ملک واپس جانے کی اجازت دی۔ خیال رہے کہ ٹیریزا ہلسکووا کو 2018 میں ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ پاکستان میں پکڑی گئیں تو ان کی عمر 22 سال تھی، اب وہ 27 برس کی ہیں اور ویٹرس کے طور پر کام کرتی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں