لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت ختم کی گئی تو پارٹی توڑنے کا بھی فیصلہ ہوا تھا، لیکن عمران خان ماضی کی نسبت بھی زیادہ مقبول ہوگئے، نوازشریف لندن میں ہیں شاید انہیں پاکستان کے سیاسی حقائق کا علم نہیں۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ختم کی گئی تو پارٹی توڑنے کا بھی فیصلہ ہوا تھا، لیکن عمران خان ماضی کی نسبت بھی زیادہ مقبول ہوگئے،پھر فیصلہ ہوا تھا کہ پنجاب اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات جیتیں گے لیکن ہار گئے۔نوازشریف 85ء سے سیاست میں کلیدی کردار ہے، لیکن زیادہ عرصہ لندن میں رہنے کی وجہ سے ان کو شاید پاکستان کے زمینی سیاسی حقائق کا علم نہیں۔ان کو چاہیئے تھا کہ جب اسمبلیاں توڑی تھیں تو الیکشن کروا دیتے۔ حیرت یا افسوس وہ سعدرفیق کی ٹون پر ہے، کیونکہ وہ سیاسی ورکر ہے،خاص طور پر جب ایک وقت تھا پارٹی میں شامل ہونے کا زور لگایا، لیکن نہیں ہوئے، مریم نواز، عظمیٰ بخاری اور مریم اورنگزیب نے تو زندگی میں کونسلر کا الیکشن بھی نہیں لڑا، یہ حادثے کے نتیجے میں پارٹی پر مسلط ہیں۔رانا ثناء اللہ کا معاملہ دراصل ایک کیس اسٹڈی کا ہے۔
اس لئے 90ء کے بعد اپوزیشن میں جتنا جسمانی تشدد رانا ثناء اللہ نے سہاوہ سب کے سامنے ہے، بندہ سوچتا ہے کہ کچھ سیکھیں گے لیکن ن لیگ نے قسم اٹھائی ہے کہ تاریخ سے کچھ نہیں سیکھنا۔ ن لیگ میں مایوسی ہے مینارپاکستان جلسے کے بعد اور بھی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ یہ سمجھ رہے تھے کہ مینارپاکستان جلسہ نہیں ہوسکے گا، جلسہ روکنے کیلئے کنٹینرز لگائے، گرفتاریاں کی گئیں، لیکن پھر بھی جلسے میں لوگ گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں