ملک بھر میں مفت آٹا حاصل کرنے کی جدو جہد میں کتنے افراد موت کے منہ میں چلے گئے؟ افسوسناک تفصیلات آگئیں

لاہور ( پی این آئی) ملک بھر میں مفت آٹا حاصل کرنے کی جدوجہد میں اب تک 6 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انتظامیہ عزت اور سکون سے آٹے کی تقسیم کا طریقہ کار نہ بناسکی جس کی وجہ سے مفت آٹا پانے کی تگ و دو میں ملک کے مختلف شہروں میں 6 جانیں چلی گئیں۔

 

 

صوبہ پنجاب کے شہر بھکر میں گھنٹوں قطار میں باری کا انتظار کرنے والا شخص مفت آٹا لینے کی حسرت لیے دم توڑ گیا، مظفر گڑھ میں بھگدڑ بزرگ خاتون کی زندگی لےگئی، اسی طرح ملتان، فیصل آباد اور کوٹ ادو میں قطاروں میں انتظار کرنے والے 3 افراد دل کا دورہ پڑنے سے موت کے منہ میں چلے گئے جب کہ چارسدہ میں دھکم پیل اور بھگدڑ میں ایک شہری جاں بحق ہوا۔بتایا گیا ہے کہ آٹا نہ ملنے پر پشاور میں بھی احتجاج کیا گیا، خواتین نے سڑک بند کردی، ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ میں آٹا نہ ملنے پر شہریوں نے نئے تعینات اسسٹنٹ کمشنر کے سامنے احتجاج کیا، اس دوران ایک خاتون نے اسسٹنٹ کمشنر کی واسکٹ اتارلی جس پر اسسٹنٹ کمشنرکےگارڈ نے خاتون کو تھپڑ مارا تو شہری مشتعل ہوگئے اور اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر حملہ کردیا۔

 

 

ادھر وزیراعظم محمدشہبازشریف نے مفت آٹا تقسیم کرنے والے مراکز میں بزرگوں اورخواتین کیلئے خصوصی انتظامات کو یقینی بنانے اور بزرگوں ، خواتین اوربیمارشہریوں کوترجیحی بنیادوں پرآٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یہ ہدایات اتوار کو مفت آٹا تقسیم کرنے کے عمل اورانتظامات کا جائزہ لینے کیلئے بہاولپور کے دورہ کے دوران جاری کی ، اس دوران وزیراعظم نے ڈرنگ سٹیڈیم اورعباسیہ ہائی سکول میں قائم مفت آٹا مراکز کا دورہ کیا ، شہریوں کی شکایات اورمسائل سنے اورحکام کو ان کے حل کی ہدایت کی، وزیراعظم نے اس دوران شہریوں میں مفت آٹا تقسیم کرنے کے عمل کا خود جائزہ لیا، وزیراعظم نے خواتین اوربزرگوں سمیت شہریوں سے اس موقع پر ملاقات کی اوران سے انتظامات کے حوالے سے گفتگو بھی کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں