الیکشن کمیشن کے انکار کے بعد پرویز الہیٰ کی حکومت بحال ہوگئی، بڑا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ پنجاب میں الیکشن کے التوا کا فیصلہ توہین عدالت ہے۔الیکشن ملتوی ہونے پر توہین عدالت کا کیس کریں گے۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان نجومی بھی بن گئے ہیں۔

انہیں پتہ ہے کہ 8 اکتوبر کو ملک میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ پنجاب کی نگراں حکومت پی ڈی ایم کی حکومت نظر آتی ہے۔نگران سیٹ اپ صرف انتخابات کروانے کے لیے آتا ہے۔الیکشن کمیشن کے انکار کے بعد پرویز الہیٰ کی حکومت بحال ہو گئی۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 30 اپریل بروز اتوار کو پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات 8 اکتوبر کو ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق رواں ماہ ہی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 30 اپریل بروز اتوار پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات پر پولنگ کے لیے شیڈول جاری کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ 3 مارچ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات 30 اپریل بروز اتوار کرانے کی تجویز دی تھی۔ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت نے تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی جانب سے تجویز کردہ تاریخوں پر غور کرنے کے بعد کیا۔

قبل ازیں 3 مارچ کو ہی الیکشن کمیشن نے 30 اپریل سے 7 مئی کے دوران پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کرانے کے لیے تاریخ تجویز کی تھی، الیکشن کمیشن نے انتخابات ترجیحاً اتوار کے روز کرانے کی تجویز بھی دی تھی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے صدر مملکت اور گورنر خیبرپختونخوا کو مراسلے تحریر کیے ہیں۔الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں صدر مملکت کو مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں صوبہ پنجاب کے انتخابات کے انعقاد کے لیے مورخہ 30 اپریل سے 7 مئی 2023 تک کی تاریخیں تجویز کی گئی تھیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں