اسلام آباد (پی این آئی) اٹارنی جنرل کے مستعفی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق گفتگو کرتے ہوئے صحافی عدیل وڑائچ کی جانب سے اٹارنی جنرل کے مستعفی ہونے سے متعلق بڑا انکشاف کیا گیا۔
عدیل وڑائچ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے بینچ کو متنازعہ بنانے چاہتی ہے، اس حوالے سے اٹارنی جنرل پر بھی بہت دباو ڈالا گیا، تاہم بیرسٹر شہزاد عطاء الٰہی حکومتی ہدایات پر عمل سے انکار کرتے رہے اور پھر اسی وجہ سے انہیں مستعفی ہونا پڑا۔عدیل وڑائچ کے مطابق صدر مملکت کو اٹارنی جنرل کا استعفٰی تاحال موصول نہیں ہوا، حکومت کوشش کر رہی ہے کہ اٹارنی جنرل کو استعفٰی واپس لینے کیلئے راضی کر لیا جائے۔ جبکہ اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدے سے استعفی دینے پر بیرسٹر شہزاد عطاء الٰہی نے ردِعمل دیا ہے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عہدے سے استعفٰی دیا،اہم حکومتی شخصیات کو آگاہ کیا تو مجھے استعفٰی دینے سے روکا گیا۔اپنا استعفٰی دستخط کر کے سنیئر وزیر کے حوالے کر دیا ہے،حکومت جب چاہے میرا استعفٰی صدر مملکت کو بھیج دے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بیرسٹر شہزاد عطاالٰہی نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدے سے استعفٰی دیا تھا۔
بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی نے استعفیٰ میں کہا کہ وہ بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہو رہے ہیں۔شہزاد عطا الٰہی گزشتہ 3 ماہ سے بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان کام کر رہے تھے، مختلف ایشوز پر حکومت اور شہزاد عطا الہیٰ کا اختلاف بھی پایا جاتا تھا۔الیکشن ملتوی ہونے کے حوالے سے بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی کو یہ اعتراض تھا کہ ٹھوس وجوہات کی بنا پر الیکشن آگے نہیں بڑھائے گئے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کا دفاع کرنا مشکل ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں