نگران وزیر عامر میر نے عمران خان کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا

لاہور (پی این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے عمران خان کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ قتل کی سازش کہانی لگتی ہے، خان صاحب جھوٹی کہانیاں بنانے کے ماہر ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے عمران خان کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہے کہ عمران خان الزامات کی آڑ میں عدالتوں سے استثنیٰ لینا چاہتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کا آئی جی پنجاب اور اسلام آباد پر قتل کی سازش کرنے کے الزام بے بنیاد ہے، خان صاحب جھوٹے الزامات لگا کر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ وہ ان الزامات کی اوٹ میں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کرنا چاہتے ہیں۔ عامر میر نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹے الزامات کو تقویت دینے کے لیے جھوٹی کہانی گھڑی، قتل کی سازش مجھے ایک فلم ڈائریکٹر کی کہانی لگتی ہے، خان صاحب ایسی جھوٹی کہانیاں بنانے کے ماہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ سینئر پولیس آفیسرز پر قتل کی سازش کا الزام لگانا ایک سنگین جرم ہے، یہ ایک حقیقت ہے کہ خان صاحب مایوسی کا شکار ہیں، اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے روزانہ جھوٹی کہانیاں گھڑتے ہیں، جھوٹی کہانیاں گھڑنے پر انہیں الزام خان کا خطاب مل چکا ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ قتل کی سازش کے فضول الزامات کوئی عقل و شعور سے عاری شخص ہی لگا سکتا ہے، آئی جی لیول کے سینئر افسران فوج کی اعلیٰ قیادت سے ملکر ایک شخص کو مروانے کی سازش کیسے کر سکتے ہیں، ڈیتھ سکواڈ تیار کرنے کا الزام مضحکہ خیز ہے، اگر سابق وزیر اعظم کو پنجاب پولیس پر اعتماد نہیں تو بھاری سکیورٹی کیوں لے رکھی ہے۔عامر میر نے کہا کہ خان صاحب ان الزامات کی آڑ میں عدالتوں سے استثنیٰ لینا چاہتے ہیں، خان صاحب الزامات کی اوٹ میں دوبارہ زمان پارک میں نو گو ایریا بنانا چاہتے ہیں، اس ملک میں الٹی گنگا بہتی ہے، قانون کو روندنے والوں کوعدالتوں سے ریلیف مل جاتا ہے۔ عامر میر کا کہنا تھا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے، اگر پی ٹی آئی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی تو فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹا بیانیہ بنا کر عمران خان عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے، موجودہ حکومت قانون کی پاسداری پر مکمل یقین رکھتی ہے، حکومت کوئی ایسا کام نہیں کرے گی جو آئین اور قانون سے متصادم ہو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close