لاہور (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنا ناقابل قبول ہے، ادارہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے فیصلہ کرے، کسی سیاسی پارٹی کے پریشر میں آئے بغیر الیکشن کمیشن غیرجانبداری کا ثبوت دے اور اپنا آئینی کردار ادا کرے، پورے ملک میں ایک ہی روز انتخابات کرائے جائیں تاکہ سیاسی بے یقینی ختم ہو۔
پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی قربانی دے، مرکزی اور سندھ اسمبلی تحلیل کرکے نگران حکومتیں قائم کی جائے، سیاست اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے تمام سٹیک ہولڈرز شفاف انتخابات کے لیے مذاکرات کریں۔ حکومت اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 50فیصد کمی کرے، مہنگائی نے عوام کا جینا عذاب بنا دیا، 14سیاسی جماعتوں کی حکومت 11ماہ کی کارکردگی صفر ہیں، یہ لوگ عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکے، پی ٹی آئی نے پونے چار سال برباد کیے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا سٹیٹس کو کے محافظ، تینوں کی پالیسیاں یکساں، لڑائی کرسی اور مفادات کے لیے ہے۔ جماعت اسلامی کا انتخابی منشور قوم کے لیے امید کی کرن ہے، اللہ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار میں آ کر منشور پر سوفیصد عمل درآمد کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی وصوبائی ذمہ داران، پارلیمانی بورڈ اور منشور کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کا انتخابی منشور اسلامی، جمہوری اور ترقی یافتہ پاکستان کا خاکہ ہے، عوام نے موقع دیا تو منشور میں کیے گئے تمام وعدے پورے کریں گے، گورننس میں بہتری اور کرپشن کا خاتمہ کر کے معیشت کو مضبوط کیا جائے گا، پارلیمنٹرینز کی استعدادکار بڑھانے کے لیے تربیتی اکیڈمی قائم کی جائے گی، الیکشن کمیشن کو مالی اور انتظامی لحاظ سے خودمختار بنائیں گے، قومی مالیاتی کمیشن اور صوبوں میں تقسیم کے فارمولے پر نظرثانی ہو گی، بلدیاتی اداروں کو مضبوط کریں گے اور سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے آئین میں ایک نیا باب شامل کیا جائے گا، میڈیا آزاد اور اسلامی ثقافت کا علمبردار ہو گا، اردو کو سرکاری زبان اور بنیادی تعلیم کا ذریعہ بنایا جائے گا، دستور پاکستان کے مطابق قرآن و سنت کی بالادستی قائم کریں گے، ختم نبوت کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے گا اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے حتمی ہوں گے، متناسب نمائندگی کا طریقہ انتخاب اپنانے کے لیے قومی سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔یوم پاکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سات دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی پاکستان اس منزل کے قریب بھی نہیں پہنچا جس کی خاطر اسلامیان برصغیر نے قربانیاں دی ہیں، ہم آدھا ملک گنوا چکے اور بقیہ شدید بحرانوں کی زد میں ہے، زرعی ملک ہونے کے باوجود عوام کے تھیلے کے لیے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں۔
مہنگائی، غربت، بے روزگاری، صحت اور تعلیم کی سہولتوں کا فقدان حکمرانوں کے عوام کو دیے گئے تحائف ہیں۔ مسائل کی وجہ سے ہر پانچواں پاکستانی ڈپریشن کا شکار، ستر لاکھ نوجوان نشے کے عادی ہو چکے، ملک میں ڈھائی کروڑ سے زائد بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں، بڑے شہر آلودگی اور کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں، لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا۔ ملک کا کسان، تاجر، مزدور، سرکاری ملازم سب پریشان ہیں۔ فوجی ڈکٹیٹروں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں نے ملک کے جغرافیہ، نظریہ، سیاست، معاشرت، معیشت سب کو نقصان پہنچایا، حکمران جماعتیں مافیاز، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے کلبز ہیں، انھیں بار بار موقع دیا مگر انھوں نے ہر دفعہ عوام کو دھوکا دیا، اپنی جائدادیں اور بیرون ملک آف شورز کمپنیاں بنائیں، پاناما لیکس، پنڈوراپیپرز سے لے کر حالیہ توشہ خانہ رپورٹ تک حکمرانوں کی کرپشن کی طویل داستانیں ہیں، انھوں نے اپنی کرپشن کو چھپانے کے لیے نیب کے پر کاٹ دیے، یہ لوگ ملک میں مضبوط جمہوریت چاہتے ہیں نہ ہی احتساب کا بے لاگ نظام انھیں قبول ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں