اسلام آباد( پی این آئی) حکومت نے موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے لیے سستا پٹرول اسکیم فی الحال موخر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سبسڈی لانچ کرنے سے پہلے آئی ایم ایف سے مشورہ لازم ہے۔
اسکیم کو نئے طریقے سے لانچ کرنے پر کام ہو رہا ہے۔اسکیم پر آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھایا تھا۔ آئی ایم ایف نے اعتماد میں نہ لینے اور طریقہ کار کی وضاحت نہ ہونے پر اعتراض اٹھایا تھا۔اس حوالے سے عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت نے کم آمدن والوں کے لیے پٹرول پر سبسڈی سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی۔ بلوم برگ کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کے نمائندہ ایسٹرپریز نے کہا حکومتِ پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے موٹرسائئیکل اور گاڑیوں والوں سے متعلق اسکیم پر عالمی مالیاتی فنڈ سے کوئی مشورہ یا رابطہ نہیں کیا۔
ایسٹرپریز نے کہا کہ آئی ایم ایف اسٹاف اس حوالے سے جامع تفصیلات چاہتا ہے جس میں اسکیم کی ٹرمز اینڈ کنڈیشن ، لاگت ، ٹارگٹنگ ، اسکیم کے غلط استعمال اور دیگر اقدامات سے متعلق حکومت سے انتہائی محتاط ہو کر بات کی جائے گی۔پیر کی دوپہر کو وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امیر اور غریب کے لیے پٹرول کی قیمت میں 100 روپے کا فرق ہو گا۔ غریب لوگوں کے لیے پٹرول پر رعایت کے فیصلے پر 6 ہفتوں میں عمل کیا جائے گا۔وزیر مملکت نے کہا گاڑیوں والے پٹرول کی قیمت زیادہ دیں گے۔وزیراعظم کے حکم کے مطابق ایک اسکیم پیش کی گئی جس میں انہیں بتایا گیا کہ مستقبل میں غریب کا پٹرول کا خرچ کم کر دیا جائے گا۔
حکومت غریب کے لیے پٹرول کی قیمت کم کرے گی۔بڑی گاڑیوں والے پٹرول کی زیادہ قیمت دیں گے جس سے غریب کے پٹرول کی قیمت کم کی جائے گی۔ گذشتہ روز میڈیا پر خبریں تھیں کہ 50 روپے کم کیے جائیں تاہم وزیراعظم نے کہا کہ اسے 100 روپے تک کم کریں جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ غریب، امیر کے مقابلے میں پٹرول کی قیمت 100 روپے کم دے گا۔جو لوگ صاحب ثروت ہیں، لگثری اشیاء استعمال کرتے ہیں۔مہنگی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں وہ اصل قیمت ادا کریں گے۔وہ لوگ جنہیں اللہ نے دیا ہم ان سے لیں گے۔پیسوں کا استعمال غریبوں پر کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں