لاہور ( پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو کل سوا 2 بجے تک کمرہ عدالت میں پہنچنے کی ہدایت کر دی۔لاہور ہائیکورٹ میں 2 مقدمات میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔جسٹس شہباز رضوی نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ ایسا نہیں ہوگا کہ وہ آرہے ہیں، راستے میں ہیں۔کیا درخواستوں پر دستخط عمران خان کے ہیں ؟۔درخواستوں پر عمرا ن خان کے دستخط تو سکین لگتے ہیں۔وکیل نے کہا کہ دونوں دستخط عمران خان کے ہیں لیکن اسکینڈ ہیں۔جسٹس شہباز رضوی نے مزید ریمارکس دئیے کہ آپ اپنے لوگوں کو روکتے کیوں نہیں؟ ایک ہزار آدمی کیوں ساتھ جاتے ہیں؟۔وکیل نے عدالت نے استدعا کی کہ کل تک عمران خان کی درخواست پر کارروائی ملتوی کی جائے۔عمران خان موجود نہیں ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپکو ریلیف چاہیے تو کل سوا2بجے تک کمرہ عدالت میں موجود ہونے چاہیے۔عمران خان کی اسلام آباد میں درج مزید 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر نے درخواستیں ضمانت دائر کی تھیں۔عمران خان نے عدالت سے 15 روز کی حفاظتی ضمانت دینے کی استدعا کی۔درخواست کے متن میں کہا گیا کہ متعلقہ عدالت میں پیشی کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔دوسری جانب تحریک انصاف نے زمان پارک آپریشن کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔
تحریک انصاف نے زمان پارک کے باہر آپریشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے،فواد چوہدری نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پولیس نے عدالت میں کرائی گئی یقین دہانی سے انحراف کیا اور سرچ وارنٹ کے نام پر معاہدے کی خلاف وزری کی گئی۔پولیس جس طرح زمان پارک میں داخل ہوئی اس کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں،زمان پارک میں پولیس نے آپریشن کر کے گیٹ تک توڑ دیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر پولیس حکام کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں