عمران خان کی حاضری کے دستخط والی جوڈیشل فائل گم ہوگئی

اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی حاضری کے دستخط والی جوڈیشل فائل گما دی ۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اسلام آباد کی عدالت میں ہفتے کے روز حاضری کے دستخط والی فائل غائب ہو گئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ظفر اقبال کی جانب سے ایس پی سمیع اللہ کو حاضری کے دستخط کروانے کیلئے جوڈیشل فائل دے کر عمران خان کے پاس بھیجا گیا تھا۔

بعد ازاں ایس پی نے عدالت میں بیان دیا کہ شیلنگ کے دوران عمران خان کی حاضری والی دستاویزات ان سے گم ہو گئیں، اس پر عدالت نے انہیں 10 منٹ کے اندر دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا، تاہم ایس پی پھر بھی عمران خان کی حاضری والی دستاویزات پیش نہ کر سکے۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے چئیرمین کے وکیل خواجہ حارث نے فائل غائب کر دینے کا الزام لگا دیا۔ جبکہ اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد کی عدالت نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ہفتے کے روز عدالت حاضری کیلئے جوڈیشل کمپلیکس آنے کے بعد ریلیف دے دیا۔ عدالت کی جانب سے عمران خان کے جاری شدہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے گئے، جبکہ ان کیخلاف آج فرد جرم کی کاروائی بھی نہیں ہوئی۔ اسلام آباد کی عدالت نے تحریک انصاف کے سربراہ کیخلاف فرد جرم کی کاروائی بھی موخر کر دی۔ توشہ خانہ کیس کی آئندہ سماعت 30 مارچ کو ہو گی، سماعت میں کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق دلائل دیے جائیں گے۔ اس سے قبل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کی حاضری گاڑی میں لگانے کی اجازت دی۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ عمران خان سے حاضری کے دستخط ان کی گاڑی میں لے لیے جائیں۔ جج نے استفسار کیا اگر حاضری گاڑی میں لگا دی جائے تو دیگر سماعت کا کیا کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ آج سماعت ممکن نہیں، عمران خان کے دستخط لیں اور انہیں کہیں کے چلے جائیں۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گاڑی جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شبلی فراز، مراد سعید اور فرخ حبیب پر بھی لاٹھی چارج کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شبلی فراز کے سر پر لاٹھی لگ گئی۔

لاٹھی لگنے سے متعدد کارکنان زخمی ہو گئے۔جبکہ آنسو گیس کی شیلنگ سے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر دھوئیں کے بادل چھا گئے،پی ٹی آئی کارکنوں نے بم اسکواڈ کی گاڑی پر بھی دھاوا بولا۔آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان کے مطابق عمران خان کا قافلہ جوڈیشل کمپلیکس کے قریب تھا کہ کارکنوں نے پتھراؤ کر دیا۔پولیس غیر مسلح ہے اور کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں کیا جارہا،ہماری ایک چوکی پر آگ لگا دی۔ دوسری جانب چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے باعث اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب سمیت کسی بھی ادارے کو گرفتاری سے روکا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں