لاہور(پی این آئی)مسلم لیگ (ن) کی سینیئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان لکھ کر دیں ہر پیشی پر عدالت آئیں گے تو انہیں گرفتار نہ کیا جائے، مقدمات چلائے جائیں، بینچ فکسنگ بند ہونی چاہیے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھاکہ سیاسی جماعتیں جدوجہد، قربانیوں سے پہچانی جاتی ہیں، سیاسی رہنما جلا وطنی، جیلیں، کوڑے برداشت کرتے ہیں، ایک انسان اپنے آپ کو سیاسی لیڈر کہتا ہے، اس انسان نے پانچ روز سے لاہور میں تماشا کیے رکھا، عمران خان کی جانب سے اداروں کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا گیا، قانون کے سامنے پیش ہونے سے بچنے کیلئے دھاوا بولا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس کھوسہ نے نواز شریف کو شرمناک القابات سے نوازا، جسٹس کھوسہ کے کہنے پر عمران خان نواز شریف کے خلاف پانامہ میں درخواست لایا، زمان پارک میں آج آپ کو پتا چلا سسلین مافیا کیا ہوتا ہے؟ اب پتا چلا گاڈفادر کیا ہوتا ہے، اچھے سے پتا چل گیا ہوگا، 2014 سے جو ہورہا ہے آج اس لیے سامنے آرہا ہے کہ زیادہ تر سہولت کار گھر جاچکے، آج بھی سہولت کاروں کی باقیات موجود ہیں، ہم نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مریم نواز کا کہنا تھاکہ عمران خان کو پکڑنا 5 منٹ سے زیادہ کا کام نہیں، کچے کے علاقے میں جو ہورہا ہے اور زمان پارک میں جوہورہا اس میں کیا فرق ہے؟ کچے کے علاقے کے مناظر اور زمان پارک کے مناظر ایک جیسے ہیں، زمان پارک میں بیٹھا شخص کالعدم تنظیموں کے سہارے ریاست پرحملہ آور ہے، یہ شخص اب امریکا سے معافیاں مانگ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک شخص نے آئین کو پاؤں کی جوتی کے نیچے رکھا ہوا ہے، آج بھی اس کے وارنٹ عدالت نے معطل کردیے، اس کو یہ سہولت کیوں حاصل ہے؟ عمران خان لوگوں کو کہہ رہا ہے جاو ریاست پرحملہ کرو پارٹی ٹکٹ دوں گا، جمہوریت آگے بڑھنے کا ایک ہی طریقہ ہے غیرجمہوری لوگوں کا احتساب ہو جس ملک میں انصاف ہوگا وہاں جمہوریت مضبوط ہوگی۔ لیگی چیف آرگنائزر کا کہنا تھاکہ جس طرح ریاست کالعدم تنظیموں کے ساتھ ڈیل کرتی ہے اسی طرح پی ٹی آئی سے ڈیل کیاجانا چاہیے۔
عمران خان کے ساتھ حکومت ایسا رویہ اختیارکرے جیسے دہشت گردوں کے ساتھ کرتی ہے، حکومت کمزور نہیں، چاہتی ہے کہ کسی شہری کی جان نہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید نے جو کیا وہ قوم کے سامنے ہے، دونوں خود اعتراف کرچکے ہیں، ادارے کو اپنے ساکھ کیلئے ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، بیانیہ اس کو نہیں کہتے کہ جب آپ اقتدار میں ہوں تو پیرپکڑیں، بیانیہ اس کونہیں کہتے کہ جب آپ اقتدار میں نہ ہوں توگریبان پکڑیں۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کی ہربیماری کی جڑ عمران خان ہے، پاکستان کے ہر مسئلے کے تانے بانے عمران سے ملتے ہیں، پاکستان کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار عمران خان ہے، جب میں اس کا نام لیتی ہوں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھاکہ بینچ فکسنگ بند ہونی چاہیے، باربار ایک ہی ججز بینچ میں بیٹھیں گے تو سوال اٹھے گا، تجربہ عمران خان کو لانے کیلئے نہیں اپنے مقاصدپورے کرنے کیلئے کیا گیا، ان کو پتا تھا کہ نوازشریف ان کو توسیع نہیں دے گا،اس لیے تجربہ کیا گیا جس نے عمران خان کو صادق و امین کہا وہ بھی آج اس بیان سے پیچھےہٹ رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں