اسلام آباد(پی این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر پیشہ وارانہ افسر ہیں ، ان کی تقرری سو فیصد میرٹ پر کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے پہلی ملاقات اس وقت ہوئی تھی جب نواز شریف وزیر اعظم تھے اور میں وزیر اعلیٰ پنجاب تھا ۔
انہوں نے بتا یا کہ ایک میٹنگ تھی جس میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، نواز شریف اور میں موجود تھا ، اس ملاقات میں جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے اور شائد وہ اس وقت ڈی جی ایم آئی تھے ، انہوں نے میٹنگ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا پھر جنرل راحیل شریف نے ان کا تعارف کراتے ہوئے بتا یا کہ وہ حافظ قرآن ہیں ۔شہباز شریف نے کہا کہ جب آرمی چیف کی تقرری کا معاملہ آیا تو بہت سے قانونی پہلو دیکھنے پڑے ، ملک میں بد قسمتی سے بہت سی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں ، میرا بند ، تیرا بندہ کے نعرے لگنا شروع ہو گئے ایسی صورتحال میں اپنے اتحادیوں سے مشاورت کے ساتھ میرٹ پر فیصلہ کیا گیا۔پروگرام میں اینکر پرسن حامد میر نے سوال کیا کہ کیا نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے مارش لا کا خطرہ بھی منڈلا رہا تھا ؟اس پر جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ایک رات ایسی آئی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں