لاہور (پی این آئی ) سینئر صحافی کامران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کے مقبول ہونے کی وجہ بتادی۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ شہباز حکومت کے 11 ماہ کے دوران نان 10 روپے سے 25، سموسہ 12 سے 30، انڈا 12 سے 25، ڈبل روٹی 90 سے 200، چکن 400 سے 900 روپے کلو ہوگئی یہی وجہ ہے تمام سروے گواہ ہیں عمران خان مقبولیت آج 70 فیصد پار کر چکی ہے اور نواز شریف مریم نواز نہیں جانتے لیکن ہرعام پاکستانی حکومت کوہاتھ اٹھا اٹھا کر بد دعا دے رہا ہے۔دوسری طرف امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیر اعظم شہباز شریف کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے کپڑے تو سلامت ہیں لیکن قوم بے لباس ہو چکی ہے۔
مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریکیں چلانے والے پی ڈی ایم کے رہنماء آج مہنگائی پرکیوں خاموش ہیں؟ جب کہ نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے آج عوام دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہوگئے ہیں اور لوگوں نے تو مسکرانا بھی چھوڑ دیا ہے، رمضان کی آمد کے موقع پر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔ادھر ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے، جن سے معلوم ہوا ہے کہ کم توڑ مہنگائی کی اونچی اڑان جاری ہے اور ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 42 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی۔
ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.37 فیصد اضافے سے 42 اعشاریہ 27 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں 29 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔بتایا گیا ہے کہ جن 29 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آلو،پیاز،چینی ،ٹماٹرصابن،آٹا،مٹن،بیف،ویجی ٹیبل گھی ،دال ماش،سرسوں کا تیل،چائے،ماچس،چاول اورکھلا تازہ دودھ سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں، جن 8اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل اشیاء شامل ہیں البتہ 14اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں