اسلام آباد (پی این آئی) حکومت پاکستان کی درخواست پر سعودی حکومت نے حج اخراجات میں کمی کردی ہے، وزیرمذہبی امورمفتی عبدالشکور نے کہا کہ سعودی عرب میں ٹیکس بڑھنے سے اخراجات میں اضافہ ہوا، 16 سے 31 مارچ تک حج درخواستوں کی وصولی جاری رہے گی، اپریل کے پہلے ہفتے میں قرعہ اندازی ہوگی۔
وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2023 کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے، وزیرمذہبی امورمفتی عبدالشکور نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 کی منظوری دیدی ہے، عازمین حج سے صرف ضروری اخراجات لیے جاتے ہیں، ہماری درخواست پر سعودی حکومت نےحج اخراجات میں کمی کی ہے، سعودی عرب میں ٹیکس بڑھنے سے اخراجات میں اضافہ ہوا۔ مفتی عبدالشکور نے کہا کہ روپے کی قدر میں گراوٹ سے بھی حج اخراجات میں اضافہ ہوا، 16مارچ سے حج درخواستوں کی وصولی کا آغاز کر دیا جائےگا، حج درخواستوں کی وصول کا سلسلہ 16سے 31 مارچ تک جاری رہے گا۔ مفتی عبدالشکور نے کہا کہ اپریل کے پہلے ہفتے میں قرعہ اندازی ہوگی، حج 2023 کیلئے ملکی کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد مقرر ہے، عازمین حج کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے ہیں، رواں سال عازمین حج کو منیٰ اور مزدلفہ میں ٹرین سہولت میسر ہوگی، اوورسیزپاکستانیوں کیلئے سپانسر شپ حج اسکیم متعارف کرائی ہے، پروگرام سے پاکستان کو 194ملین ڈالر حاصل ہوں گے، حج 2023 کیلئے حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار210 مختص ہے، عازمین حج کیلئے عمر کی کوئی حد نہیں ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 اور قومی کلین ایئرپالیسی کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، اجلاس میں وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ پاکستانی حاجیوں کے سفر اور حج کے دوران ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اعلی حکام سعودی عرب حکام کے تعاون سے موثر اور جامع حکمت عملی جلد از جلد مکمل کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں