2018میں فیض حمید کس کے ماتحت کام کر رہے تھے؟ جنرل باجوہ کا ردِعمل بھی آگیا، منصور علی خان کا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی )ن لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے الزامات پر جنرل فیض حمید کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ میجر جنرل اتنا طاقتور نہیں ہوتا اور تمام معاملات تو چیف دیکھتا ہے ، جنرل فیض حمید کے اس بیان پر سینئر صحافی منصور علی خان نے جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سے متعلق اپنے ذرائع سے رابطہ کیا اور ان کا موقف بھی حاصل کیا جس نے نئے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی منصور علی خان نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ جنرل فیض کے حوالے سے صحافی کامران خان نے کل ایک ٹویٹ کیااور انہوں نے کہا کہ جنرل فیض نے یہ بیان ان کوبھیجا ہے کہ2017-18 میں تو میں تو میجر جنرل تھا تو میجر جنرل اتنا طاقتور تھوڑی ہوتا ہے اور تمام معاملہ تو چیف دیکھا کرتے ہیں ،چیف کی وجہ سے یہ سب کچھ ہوتا ہے ۔منصور علی خان نے کہا کہ پھر ہم نے جنرل باجوہ کے ذرائع سے گفتگو کی کہ جناب جنرل فیض آپ کی طرف ہوا کا رخ لے کے جا رہے ہیں تو ان ذرائع نے جو ہمیں بتایا ہے اسی طرح میں آپ کے سامنے رکھ دیتاہوں ،وہ یہ کہہ رہے ہیں جنرل فیض اس وقت ڈی جی سی تھے ،ڈی جی سی ،ڈی جی آئی ایس آئی کے ماتحت کام کرتا ہے، تو ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت کام کرتا ہے، وہ اس کو جواب دہ ہوتا ہے تو ڈی جی سی جس ڈی جی آئی ایس آئی کے ماتحت کام کر رہا تھا تووہ ڈی جی آئی ایس آئی اس وقت کون تھے ؟یہ چیک کیا جائے اور ان کی (ن) لیگ میں شریف خاندان کے ساتھ کس قسم کی رشتہ داری بنتی ہے یہ بھی دیکھا جائے، یہ بہت ہی ٹیکنیکل بات میں آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں ۔

جنرل فیض اس ڈی جی آئی ایس آئی کے ماتحت کام کر رہے تھے جو اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی تھے، ان کا شریف خاندان کے ساتھ ایک بیچ میں کون سا پوائنٹ ہے جہاں آپس میں رشتہ داری نکلتی ہے ،تو یہ ہے وہ جواب جو آگے سے آیا ہے ، لیکن بہرحال جو کہانی بن رہی ہے اس کے اندر جنرل فیض کا یہ بیان آنا، لگ اس طرح رہا کہ اس معاملے میں بھی اب اپنی پوزیشن لی جا رہی ہیں، اب دیکھیں اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔” خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید نے مریم نواز کی جانب سے ان پر لگے الزامات کے جواب میں مجھے میسج بھیجا ہے اورواضح کیا کہ سنہ دوہزار سترہ، اٹھارہ میں صرف میجر جنرل تھا، کیا فوجی ڈسپلن میں تنہا میجر جنرل حکومت ختم کرسکتا تھا؟ فیض حمید کامزید کہنا تھاکہ فوج میں فیصلہ صرف چیف کا ہوتا ہے جبکہ تمام فیصلے عدالتوں نے کئے۔یاد رہے کہ مریم نواز کا کہناتھاکہ فیض حمید نے2 سال (ن)لیگ کی حکومت گرانے میں کردار ادا کیا،فیض حمید نے 4 سال عمران حکومت کی حمایت کے ذریعے ملک تباہ کرنے میں کردار ادا کیا ،فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہئے ،اسے نشان عبرت بنانا چاہئے تاکہ آئندہ پھر کسی کو جرا ت نہ ہو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں