لاہور(پی این آئی)گزشتہ روز جاں بحق ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی پوسٹمارٹم رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ علی بلال کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں جبکہ سر پر بھی گہرا زخم موجود ہے تاہم موت کی وجہ کا تعین تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد ہی کیا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ظل شاہ کے جسم کے نمونے مزید جانچ کے لیے پنجاب فرانزک لیب کو بھیجوادیئے گئے ہیں،ظل شاہ کی میت اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ پولیس کے مبینہ تشدد سے پاکستان تحریک انصاف کا ایک کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ جان کی بازی ہار گیا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ ظلِ شاہ کو پولیس حراست میں قتل کیا گیا ہے۔عمران خان نے پولیس وین میں بنائی گئی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ظلِ شاہ کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ وہ بالکل تندرست ہیں اور ان پر تشدد کے کوئی زخم نظر نہیں آ رہے ۔ عمران خان نے کہا “اس ویڈیو میں علی بلال، جسے پیار سے ظلِّ شاہ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا، کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ تھانے منتقلی کے دوران وہ زندہ تھا۔ چنانچہ اسے پولیس کی حراست میں قتل کیا گیا۔ موجودہ سرکار اور پنجاب پولیس ایسی وحشت اور کُشت و خون پر آمادہ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں