لاہور (پی این آئی) زمان پارک اور گرد و نواح میں بجلی کی فراہمی معطل، عمران خان کی رہائش گاہ کو متبادل ذرائع سے بجلی فراہمی کا انتظام کر لیا گیا، واٹر کینن وین دوبارہ سے مال روڈ کے قریب پہنچا دی گئی۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں انتخابی ریلی ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء حماد اظہر نے کہا کہ کارکن بالکل مشتعل نہ ہوں، یہ لوگ خون خرابا چاہتے ہیں، کارکن پرامن طریقے سے پیچھے ہٹ جائیں اور گھروں کو چلے جائیں۔انہوں نے زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جو واقعات سامنے آئے عمران خان کو ان کی تفصیل بتائی، ہمارے درجنوں کارکن زخمی ہیں، عمران خان نے ساری چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ کارکن پرامن رہیں، یہ لوگ ملک میں خون خرابا چاہتے ہیں، کارکن کسی صورت مشتعل نہ ہوں، کارکن پرامن طریقے سے پیچھے ہٹ جائیں۔ہم اپنے کارکنان کو کہتے ہیں پرامن طریقے سے پیچھے ہٹ جائیں اور گھروں کو واپس چلے جائیں، عمران خان نے 25 مارچ کو بھی لانگ مارچ میں لوگوں کو پیچھے ہٹنے کا کہا تھا، اسی طرح 26 نومبر کو بھی ہم نے خون خرابا نہیں ہونے دیا۔یہ چاہتے ہیں کہ خون خرابا ہو اور ان کی سیاست چمکے، الیکشن کا شیڈول آگیا ہے لیکن نگران حکومت نے پرامن ریلی پر تشدد کردیا ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے لاہور میں ریلی کو روکنے اور دفعہ 144 کیخلاف لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے،درخواست میں پنجاب حکومت اور ڈی سی لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ پی ٹی آئی نے درخواست میں مؤقف اختیار ہے کہ ڈی سی لاہور کو کل ریلی کا مکمل شیڈول دیا تھا اور انہیں ریلی روٹ سے مکمل آگاہ کیا گیا۔
انتظامیہ نے صبح دفعہ 144 لگا کر راستے بند کردئیے،انتظامیہ آئین کے آرٹیکل 15 ،16 اور 17 کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں پر بدترین تشدد اور لاٹھی چارج کیا گیا،کارکنوں کو گرفتار کیا گیا،رہنماؤں اور کارکنوں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ تحریک انصاف نے درخوست میں استدعا کی کہ عدالت دفعہ 144 کے نفاذ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے۔قبل ازیں لاہور میں کارکنوں پر پولیس تشدد کیخلاف چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ردِعمل دیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں 90 روز کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیا،صدر مملکت کو بھی پنجاب میں انتخابات کی تاریخ دینے کا کہا گیا جس پر صدر عارف علوی نے 30 اپریل کو انتخابات کرانے کی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں 55 دن رہ گئے ہیں،پی ٹی آئی نے انتخابی مہم کے تناظر میں آج لاہور میں ریلی نکالنے کا پلان بنایا لیکن نگران پنجاب حکومت پی ٹی آئی کارکنوں کو پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا واحد کام منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے،نگران حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ قانون کی حکمرانی،آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے۔ یاد رہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے کارروائی کر کے مال روڈ پر آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا،کارکنوں کو متعلقہ تھانے منتقل کر دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں