لاہور( آئی این پی) پاکستان تحریک وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کا سارا ریکارڈ سیل کردیا گیا تھا اورجب جج صاحب نے پراسکیوشن کی ٹیم بھیجی تو اس کمرے میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا، حکمرانوںکی بدنیتی پہلے دن سے ظاہر ہورہی تھی، اس حملے میں ایک بندہ نہیں تھا اور بھی ملزم تھے۔
لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ رانا مدثر عمر، ایڈووکیٹ سید عدنان جمیل اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی بنا دی اس کے خلاف ہم نے درخواست دائر کی،اس کے بعد نگران حکومت نے ایک اور جے آئی ٹی بنا دی، ہم نے جو جے آئی ٹی بنائی تھی اس کی تحقیقات مکمل ہیں، عمران خان نے کہا کہ ان پر حملے میں رانا ثنااللہ ، شہباز شریف سمیت دیگر شامل ہیں ہم عدالت سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔ جے آئی ٹی میں شامل چار بندے جن کے خلاف پراسکیوٹر جنرل نے کہا ان کے خلاف کاروائی کریں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو میڈیا پر دکھانے پر پابندی لگانا فضول ہے،پیمرا کے اس اقدام سے افسوس ہوا ہے،اب تو شوشل میڈیا کا دور ہے اس پر پیغام عوام تک پہنچ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کوئی اور چلا رہا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں