لاہور( آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہاہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے لئے امپورٹڈ حکومت ایک منفی اور زہریلی مہم چلا رہی ہے، پی ڈی ایم لیگ کے بدنامہ زمانہ کریکٹر عمران خان کے خلاف غیر اخلاقی پریس کانفرنسز کر رہے ہیں، اے آر وائی کے لائسنس کی معطلی کی مذمت کرتے ہیں ،یہ آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے اور امید ہے کہ عدالتیں پیمرا کے اس عمل کے خلاف فوری ہدایت دیں گی۔
پارٹی آفس جیل روڈ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عطا تارڑ نے اپنی قیادت اور مریم صفدر کو راضی کرنے کے لئے تحریک انصاف کی خواتین کے خلاف باتیں کیں،اسلام کی تاریخ بھی دیکھیں کہ خواتین کا کردار ہمیشہ سے موجود رہا ہے، خواتین نے ہمیشہ فرنٹ فٹ پر آ کر اپنا کردار ادا کیا۔ عطا تارڑ کے دادے نے ججوں کی خریدو فرخت کی تھی، سلطان مفرور چار سال سے لندن سے واپس نہیں آیا لیکن مریم نواز شریف کہتی ہے کہ عمران خان نواز شریف سے بہادر ی ادھار لے،نواز شریف ریاست کو چونا لگا کر پچاس روپے کے اسٹامپ پیپر پر باہر گیا، جو ضمانت کی گارنٹی دے وہ ناکامی پر پکڑا جانا چاہیے ،مریم نواز شریف کو بہادر اور نواز شریف کا میل ملاپ کرتے ہوئے سوچنا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ فروری 2023کو رانا ثنا اللہ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے ئے ،امپورٹڈ حکومت عمران خان کی گرفتاری کے لئے پر تول رہی ہے،جورانا ثنا اللہ کے وارنٹ جاری ہوئے اس پر بھی اپنی کارکردگی دکھائو، وزیر لاقانونیت کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم ہے وہاں پولیس کیوں نہیں جاتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تجزیہ نگاروں اور صحافیوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ عمران خان اور مریم نواز شریف کی تقاریر کا جائزہ لیں،عمران خان کی تقریر کا زیادہ حصہ ملکی معاشی حالات پر ہوگا اوراس کے حل کے بارے میں بات کی جاتی ہے،عمران خان اپنی گرفتاری سے نہیں ڈرتے وہ مسلسل پیشیاں بھگت رہے ہیں،اگر نواز شریف کی ضمانت دینے والا گرفتار نہیں ہوتا وزیر اعظم بن جاتا ہے تو عمران خان کو گرفتار کرنے کا کوئی حق نہیں، قانون سب کے لئے یکساں ہونا چاہیے ،طلال چوہدری،جاوید لطیف، مریم اورنگزیب اور دیگر لاڈلے ہیں، لاڈلہ وہ ہوتا ہے جوسزا یافتہ ہونے کے باوجود اداروں کے خلاف باتیں کرتا ہے، لاڈلا وہ ہوتا ہے جو ضمانت دیتا ہے لیکن ملزم واپس نہیں آتا،مریم صفدر کہتی ہیں ان کے پاس جنرل فیض کے خلاف ثبوت ہیں،مریم نواز کو بتانا ہے کہ جنرل فیض کے پاس بھی ان کے دلکش ثبوت ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں