جب چیف جسٹس بنا تو نواز شریف نے کیا کہنا شروع کر دیا تھا؟ ثاقب نثار کا ایک اور بڑا انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی ) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عہدے سے ریٹائر ہونے کے لمبے عرصے بعد کئی اہم موضوعات پر لب کشائی کی ہے جن میں جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے پاناما لیکس میں کردار کی افواہیں بھی شامل ہیں۔

 

 

 

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان سے کوئی رابطہ نہیں ہے ، جنرل ریٹائرڈ فیض دعا سلام بھجواتے رہتے ہیں۔ صحافی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا کہ میں عمران خان کیلئے عدلیہ میں لابنگ کیوں کروں گا ؟ کچھ فیصلے غلط ہوئے ہوں گے ۔ صحافی نے پوچھا کہ پاناما کیس میں نوازشریف کو نااہل کروانے کیلئے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے آپ پر دباؤ ڈالا تھا ؟ ثاقب نثار نے دبنگ جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنرل فیض کون ہوتاہے مجھ پر دباؤ ڈالنے والا ، میں جنرل باجوہ سے ان کے دعوے کے بارے میں بات کروں گا ۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکاکہناتھا کہ صرف ایک مقدمہ کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے، جب چیف جسٹس نہیں بنا تھا تو نواز شریف نے مختلف حلقوں میں کہنا شروع کیا کہ یہ اپنا چیف ہے، میں نے پانامہ کیس میں خود کو بینچ سے الگ کرلیا تھا، ثاقب نثار نے کہاکہ نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی معاونت کرنا چاہے کرے ، سابق چیف جسٹس کاکہناتھا کہ نااہلی کی معیاد کا تقرر آئین قانون کی روشنی میں کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں