اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی حامد میر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے اس مطالبے کی بھرپور حمایت کی ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کورٹ مارشل کیا جائے تاہم حامد میر نے عمران خان کو خبردار کیا ہے اس کیس کے کھلنے کے نتیجے میں خود عمران خان کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ حامد میر نے اپنے تازہ ترین کالم میں عمران خان کے بارے میں لکھا ہے کہ آج وہ باجوہ کا کورٹ مارشل کرنا چاہتے ہیں ان کی زبان سے باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ سن کر میرا دل اس لئے باغ باغ ہو گیا کہ جب آئین سے غداری کے مقدمے میں جسٹس وقار سیٹھ نے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تو عمران خان اور جنرل باجوہ نے مل کر مشرف کو سزا سے بچایا تھا۔
آج خان صاحب اپنے شریک جرم کا تو کورٹ مارشل کراناچاہتے ہیں لیکن ان جرائم کا اعتراف کرنے سے کترا رہے ہیں جو انہوں نے باجوہ کے ساتھ مل کر کئے۔ ان دونوں کا ایک مشترکہ جرم یہ ہے کہ انہوں نے مل کر پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خودمختار کیا جائے تاکہ ڈالر کی قیمت پر حکومت کا کنٹرول ختم کیا جائے۔اس وقت کی اپوزیشن کے علاوہ کچھ حکومتی ارکان بھی اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل پاس کرانے کے مخالف تھے لیکن عمران خان اور باجوہ کی مشترکہ خواہش پر جنرل فیض نے آئی ایس آئی کے ذریعے ارکان پارلیمینٹ پر دباؤ ڈال کر یہ بل منظور کرادیا۔عمران خان کی طرف سے جنرل باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ دراصل اپنے ہی خلاف مقدمہ کھولنے کی درخواست ہے۔ باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطلب ہے کہ پروجیکٹ عمران خان کی تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں