لاہور(پی این آئی) سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیراعظم کو انتخابی تعاون کا فیصلہ کرنا پڑے گا،عمران خان کا ملک بھر میں الیکشن کا مطالبہ مایوسی ہوسکتی ہے، عمران خان کی جیل بھرو تحریک کامیاب نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ الیکشن 90 روز میں ہونے چاہئیں، چیف جسٹس نے فیصلہ دیا کہ پانچ میں تین ججز کی اکثریت کا فیصلہ ہے الیکشن 90 روز میں ہوں۔الیکشن کا ماحول بن جائے گا، پولنگ کیلئے صرف 25 فیصد ووٹرز ہی پہنچیں تو الیکشن ہوگا۔ اٹارنی جنرل اور وزیرقانون کا کہنا ہے کہ ہم اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرے ، ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر نہیں کریں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیراعظم کو انتخابی تعاون کا فیصلہ کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پورے ملک میں الیکشن کا مطالبہ مایوسی کا مظہر بھی ہوسکتا ہے، عمران خان کی جیل بھرو تحریک کامیاب نہیں ہوئی، ہوسکتا ہے کہ عمران خان کو مایوسی ہوئی ہو، ان کے قائدین تصاویر بنوا کر وین سے اتر جاتے تھے، عمران خان کے دھرنے کے دوران ہم نے ن لیگ کا ساتھ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کا لیڈر جب پیچھے ہٹ کر یہ کہتا ہے کہ ان سب سے بات کرنے کو تیار ہوں تو دوسرے قائدین کو بھی سوچنا چاہیئے۔
حکومت عمران خان کے اس بیان کو ضرور سنجیدگی سے لے گی۔ یاد رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی خاطر سب کچھ معاف کرنے کیلئے تیار ہوں، سب سیاستدانوں سے بات چیت اور سمجھوتہ کرنے کیلئے تیار ہوں۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ دو صوبوں کی بجائے پورے ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں