عمران خان کی مذاکرات کی دعوت پر پیپلزپارٹی کا ردِعمل آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) پیپلز پارٹی نے عمران خان سے غیرمشروط مذاکرات کی آمادگی ظاہر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سینئر رہنما پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان کوئی شپرط رکھیں گے تو پھر بات چیت نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ جتنا بھی تلخ لہجہ کیوں نہ ہو سیاست میں مذاکرات ہوتے ہیں، ہم نے کون سا ایسا گناہ کیا ہے جو معافی مانگیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ عمران خان بولیں تو الیکشن کرائے جائیں، انتخابات کا وقت قریب ہے، جلد پورے ملک میں الیکشن ہوں گے۔دوسری جانب عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟ جنرل باجوہ نے کہا کہ ان کو این آر او دے دو ، میں کون ہوتا ہوں کہ عوام کا پیسہ ان کو معاف کردوں؟ تحریک انصاف نے کہا کہ میں سب سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں، مجھے پتا ہے کہ قاتلانہ حملے میں کون کون ملوث تھا، ملک کی خاطر میں خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کو معاف کرنے کو تیار ہوں، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے، باہر آئے تو سب کو معاف کردیا، آج پاکستان جدھر کھڑا ہے سب کو اکھٹا ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان جہاں کھڑا ہے اس کیلئے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، شروع وہاں سے ہوگا جہاں سارے ادارے مل کر فیصلہ کریں، ملکی مسائل کا واحد حل الیکشن ہیں، سیاسی استحکام کے بعد ہی معاشی استحکام آئے گا۔ عمران خان نے آئندہ ہفتے سے الیکشن مہم شروع کرنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سارے ٹکٹ خود دیں گے، دو ہفتوں میں ٹکٹوں کی تقسیم ہوجائے گی ، ٹکٹ نہ ملنے والا آزاد حیثيت میں الیکشن لڑا تو اسے پارٹی سے نکال دیں گے، جنہيں ٹکٹ نہیں ملا انہیں بلدیاتی الیکشن میں ایڈجسٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں ان کو 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے، جب سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام بھی نہیں ہوگا، میں طوطے کی طرح بار بار کہتا رہا کہ الیکشن کراؤ ۔ عمران خان نے کہا کہ مجھ پر اب تک 74 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں، ہمارے لوگوں کو کہا گیا ن لیگ میں جاؤ ، مجھ پر کاٹا لگادیا گیا ہے، ظلم اورخوف پھیلاکر تحریک انصاف کوختم کرنے کی کوشش کی گئی۔

جس طرح میرے لوگ کھڑے ہوئے ہر چیز برداشت کی میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، پشاور میں اتنے لوگ نکل آئے کہ پولیس گرفتار ہی نہیں کرپائی، جیل بھروتحریک میں ہمارے لوگوں پرظلم کیا گیا، دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں