لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فواد چودھری نے کہا ہےکہ ہمارا اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، الیکشن فریم ورک پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ ملنا آئین کی فتح ہے، سیاسی جماعتوں کو چاہیے اب اقتدارکا فیصلہ عوام کو کرنے دیں۔
اقتدار کا فیصلہ نامزدگیوں پر نہیں عوام کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، ہر آنے والے دن کے ساتھ حکومت کے دن پورے ہورہے ہیں، حکومت اس قابل نہیں رہی کہ حیلے بہانے کرسکے، الیکشن فریم ورک پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، ہمارا اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی بار عام انتخابات ہوجائیں تو پیسے کی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے ایمپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں، فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، ملک کے مفاد میں آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، اب اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟ ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے؟ جنرل باجوہ نے میری کمر میں چاقو گھونپا، جنرل ر باجوہ نے روس کی مخالفت میں تقریر کی اس پر ان کا کورٹ مارشل ہونا چاہیئے۔ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ گھٹنے ٹیک دوں گا تو ایسا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہوائی جہاز کے ذریعے نہ جانے کا فیصلہ رات 12بجے کیا، یہ مجھے گرفتارکرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے انہی سے خطرہ ہے، اگر مجھے گرفتار کرتے تو ووٹ اور بڑھ جاتے۔عمران خان نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں کہ مجھ پر اور اہلیہ پر ایک کرپشن کا کیس ثابت کردیں، مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں کہ وہ وزیراعلیٰ بنیں۔اگر ابھی وزیراعلیٰ کا بتا دوں تو پارٹی میں قتل عام ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویزالٰہی میررا ساتھ چھوڑ دیں، اب ہم نے پرویزالٰہی کے ساتھ وفا نبھانی ہے، میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کرسکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں