وزیراعظم سے متحدہ رہنمائوں کی ملاقات، کس بات کا شکوہ کر دیا؟

اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے درمیان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے کنوینر ایم کیوایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، متحدہ کے وفد میں سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال، رئوف صدیقی اور صادق افتخار بھی شامل تھے،

ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنمائوں نے پیپلزپارٹی سے کیے گئے معاہدے پر اب تک عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ کیا جبکہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے یقین دہانی کرانے کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے کوئی پیش رفت نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا،ملاقات میں متحدہ رہنمائوں کی جانب سے ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے آن لائن رجسٹریشن کے دنوں میں اضافے کے مطالبے کو تسلیم کیا گیا، ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان نے خانہ شماری جو تین روز تک ہونی ہے اس میں بھی 10دن کے اضافے کا مطالبہ کیا تھا،ملاقات میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کے صدر دروازے کے بجائے ہر فلیٹ پر م اور ش لکھنے کا مطالبہ کیا جو کہ منظور کرلیا گیا،نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم نے مردم شماری کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے تمام مطالبات پر اتفاق کرتے ہوئے ان کی منظوری دے دی ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں