اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت موسم گرما میں بجلی کی فراہمی اور پاور سیکٹر کے مختلف منصوبوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں بجلی کی متوقع طلب اور لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے دوران 10 ہزار میگاواٹ سولرائزیشن منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن معینہ مدت میں یقینی بنائی جائے گی،
سولر پینلز کی تیاری کی مجوزہ پالیسی آئندہ ہفتے کابینہ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کر دی جائے گی، الیکٹرک بائیکس کی تیاری کے حوالے سے بھی پالیسی حتمی مراحل میں ہے، ای بائیکس پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گیزرز میں کونیکل بیفلز کی تنصیب کا منصوبہ مقررہ ہدف سے ایک ماہ پہلے ہی مکمل کر لیا گیا، اس موقع پر بجلی کی زیادہ کھپت والے پنکھوں اور بلبوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ کارخانوں میں ان کی تیاری رواں سال 30 جون کے بعد مکمل طور پر بند کر دی جائے گی، کابینہ کے 3 جنوری 2023 کے بجلی بچت پلان پر عملدر آمد سے بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تمام صوبوں کو ان اقدامات پر سختی سے عملدر آمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال موسم گرما میں کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جائے، رمضان المبارک کے دوران سحر اور افطار میں کوئی لوڈشیڈنگ بھی نہ کی جائے، سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کی رفتار کو تیز کیا جائے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تھر مٹیاری 500KV ٹرانسمیشن لائن بچھانے میں تعطل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تھر مٹیاری ٹرانسمیشن لائن کو معینہ مدت میں کیوں مکمل نہ کیا گیا، منصوبے میں غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی یقینی بنائی جائے، این ٹی ڈی سی بورڈ کی ازسر نو تشکیل کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں