چارسدہ (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر، پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن انتخابات سے متعلق ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوگئے تو عدالت عظمی نے ازخود نوٹس لیا۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ کوئی ایک سیاسی پارٹی یا ادارہ ملک کو درپیش مسائل حل نہیں کرسکتا، عوام کی طرف رجوع کرنا ہوگا، ملک میں بیک وقت قومی و صوبائی اسمبلیوں کے شفاف انتخابات ہونے چاہییں تاکہ قوم آئندہ پانچ برسوں کے لیے اپنے نمائندے منتخب کرلے، سپریم کورٹ تمام سٹیک ہولڈرز کوجزوی کی بجائے عام قومی انتخابات کے لیے راضی کرلے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے چارسدہ میں نصیر خان کے حجرہ میں عوامی اجتماع اور بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ حکمران جماعتوں نے عدالتوں کو یرغمال بنایا ہے اور مرضی کے فیصلے چاہتی ہیں، مگر اب عوام خاندانوں اور افراد کی بادشاہت کی بجائے قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی لڑائی مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کے خاتمہ کے لیے نہیں، امریکا کو وفاداری ثابت کرنے اور اقتدار کے لیے ہے، انھوں نے ملک کا تماشا بنادیا۔ حکمران اشرافیہ سیاسی و معاشی دہشت گرد، سیاسی اس لیے کہ انھوں نے عوام کے ساتھ ساتھ اداروں کو بھی یرغمال بنایا، معاشی اس لیے کہ انھوں نے ملک پر استعمار اور آئی ایم ایف کا ایجنڈا نافذ کیا۔ آج قوم کا حکمران سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ اداروں پر بھی اعتماد اٹھ گیا، عوام مہنگائی کے ساتھ بدامنی کی بھی لپیٹ میں ہیں، چترال سے کراچی تک ہر شخص پریشان ہے، پٹرول کی قیمت میں 57روپے کا اضافہ کردیا گیا، بڑا زرعی ملک ہونے کے باوجود آٹا، چینی، سبزیوں، دالوں کی قیمتیں آسمان پر ہیں، اس پر یہ کہ غریب مظلوموں پر 170 ارب کے مزید ٹیکسز لگا دیے گئے، آئی ایم کی چھری وزیراعظم عوام کی گردنوں پرچلا رہے ہیں، استعمار کا کوڑا غریبوں کی پشت پر برس رہا ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کراچی میں میئر ان کا ہو لیکن ہمارا یہ واضح اعلان ہے کہ ہم آپ کو یہ ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ صوبائی حکومت نے دھونس دھاندلی سے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو کراچی کے عوام اور جماعت اسلامی کو کمزور نہ سمجھا جائے۔ عوام کے راستے میں جو آئے گا خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کے دبا میں آکر کراچی کے بلدیاتی انتخابات مکمل نہیں کررہا ہے، چند حلقوں کے نتائج کا اعلان 55دن گزرنے کے باوجود نہیں ہورہا، کئی حلقوں کے ضمنی انتخابات ابھی ہونے باقی ہیں، مخصوص نشستوں کا معاملہ بھی رکا ہوا ہے۔ جماعت اسلامی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتی ہے کہ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے اور کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے پراسس کو مکمل کرے۔ کراچی ملک کی معاشی شہ رگ ہے، وہاں کا امن وسکون برباد ہے، اغوابرائے تاوان، سٹریٹ کرائم، ٹارگٹ کلنگ عام ہے۔ ساڑھے تین کروڑ آبادی کے شہر کو مسائل سے نجات دلانے کے لیے وہاں بااختیار شہری حکومت کا قیام انتہائی ضروری ہے۔سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختوانخوا کی سیکیورٹی صورت حال انتہائی خراب ہے، دن دیہاڑے اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوتی ہیں، لوگوں سے ٹیلی فون پر رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے نہ دینے پر اس کی لاش ملتی ہے۔ کے پی میں بہت سے لوگ جو کراچی اور حیدرآباد میں محنت مزدوری کے لیے گئے وہاں ان کا اغوا کرکے خیرپور، سکھر اور کچے کے علاقے میں رکھا جاتا ہے، اغوا کنندگان کے وارثین سے لاکھوں کروڑوں کے مطالبے ہوتے ہیں، غریب لوگ اتنی رقم کہاں سے دیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں