اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے کہا ہے کہ حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ کے تحت مستحق خواتین کی امدادی رقم میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بات انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ فنڈ برائے آبادی کے نمائندے ڈاکٹر لوئے شبانے سے ملاقات کے دوران کہی، ملاقات میں سیکرٹری وزارت برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ غفران میمن اور سیکرٹری بی آئی ایس پی یوسف خان بھی موجود تھے، ملاقات میں وفاقی وزیر و چیئرپرسن بی آئی ایس پی اور یو این ایف پی اے کے نمائندے نے تخفیف غربت کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔وفاقی وزیر نے ڈاکٹر لوئے شبانے کو بتایا کہ حکومت پاکستان خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے بااختیار بنانے کی کوششیں کر رہی ہے، اس پروگرام کے تحت 2008ء سے لے کر اب تک تقریباً 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی گئی ہے، پروگرام کے تحت 28 ہزار سالانہ کی مالی امداد سہ ماہی اقساط کی صورت میں دی جاتی ہے، بینظیر نشوونما کے تحت حکومت حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائوں اور ان کے 2 سال سے کم عمر بچوں کیلئے غذا کی فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام کے بارے میں بھی بتایا جس کے تحت 90 لاکھ بچوں کو فنڈز مل رہے ہیں جس سے سکولوں میں داخلے کے حصول میں اضافہ ہوا ہے اور سکولوں سے خارج ہونے والے بچوں کے مسئلےکے حل کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر لوئے شبانے نے وفاقی وزیر شازیہ مری کی خواتین کو سماجی تحفظ فراہم کرنے پر ان کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ بی آئی ایس پی کے تمام پروگرامز یو این ایف پی اے کے ساتھ مماثلت رکھتے ہیں، یو این ایف پی اے مستقبل میں بی آئی ایس پی کی قیادت کے ساتھ ایک سٹریٹجک شراکت دار کے طور پر کام کرنے کی خواہاں ہے۔انہوں نے چیئرپرسن بی آئی ایس پی سے ان اداروں کے اہداف کی تکمیل کیلئے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، انہوں نے زچگی کی اموات کا خاتمہ، خاندانی منصوبہ بندی سے جڑے اہداف کی تکمیل میں رکاوٹ کا خاتمہ اور جنسی تشدد کے خاتمہ سمیت یو این ایف پی اے کے اہداف پر روشنی ڈالی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں