عمران خان نے پارٹی صدر کیوں بنایا؟ چوہدری پرویز الٰہی کا پہلا ردِعمل آگیا

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ عمران خان کا راستہ روکنے کی پی ڈی ایم کی ہر سازش ناکام ہوگی،عمران خان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے، راجن پور کے عوام نے ظلم و جبر کے ہر ہتھکنڈے کا جواب دیا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کا راستہ روکنے کی پی ڈی ایم کی ہر سازش ناکام ہوگی، عمران خان نے پارٹی صدر بنا کر عزت دی۔عمران خان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ راجن پور عوام نے وفاقی اور نگران پنجاب حکومت کو ظلم و جبر کے ہر ہتھکنڈے کا جواب دیا۔ اسی طرح تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فرخ حبیب نے کہا ہے کہ لال کاٹا بند کمروں میں نہیں لگے گا، اس کا فیصلہ عوام کریں گے، حکومت نے مہنگائی کے 70سالہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں،اگر ہوش کے ناخن نہیں لیں گے تو ملک تباہی کی طرف جائے گا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محسن لغاری کے سپورٹر ز پر تشدد کروایا گیا، گرفتاریاں کی گئیں، فصلوں کو آگ لگائی گئی، ہر طرح کی ہراساں کرنے کی فضاء بنائی گئی، اس کے باوجود انتخابات کا نتیجہ آیا تو پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ لوگوں کو پتا ہے کہ انہوں نے اسمبلی میں نہیں جانا بلکہ عام انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

عمران خان جو کہتے تھے ثابت ہوگیا کہ لال کاٹا بند کمروں میں بیٹھ کر نہیں لگے گا، لال کاٹے کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، راجن پور کے عوام نے لال کاٹا پی ڈی ایم کے لوگوں پر لگایا ہے۔سب سے مقبول جماعت پی ٹی آئی ہے، مزدور، دیہاڑی دار، ہاری کی آواز ہے، مہنگائی کے 70سالہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، گیس بجلی، آٹا ڈیزل پیٹرول مہنگا ہوگیا ہے۔ جیل بھرو تحریک کا آج چھٹا روز ہے ، کل میں گرفتاری دوں گا۔ ہمارے لوگوں کو جیلوں میں ان کے حقوق فراہم نہیں کئے جارہے ،آپ کے سارے ہتھکنڈے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرنا ، سب ہتھکنڈے استعمال کرلئے، 80سالہ امجد شعیب کو گرفتار کرلیا، انہوں نے قربانیاں دیں، یہ تنقید کرنا جرم ہے؟ اگر ہوش کے ناخن نہیں لیں گے تو ملک تباہی کی طرف جائے گا۔آئین میں لکھا کہ 90روز میں انتخابات ہونے ہیں، خود بخود آئین پر عمل ہونا چاہیئے لیکن گورنر اور الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہا ۔ اگر یہ نہیں سنے گے تو پھر عوام سپریم کورٹ کی طرف دیکھیں گے۔ یہ کوئی پاناما کا کیس نہیں ہے، یہ قانون کی بالادستی کا کیس ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں