اسلام آباد ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف کے لیے نامزد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان پی تی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں اب پی ٹی آئی کی تعداد 135 بنتی ہے۔
عدالتی فیصلے کی کاپیاں اسپیکر قومی اسمبلی کے حوالے کر دی ہیں، جس کے لیے آج 21 اراکین اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی نے شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف کے لیے نامزد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو کہا ہے پارلیمان کے فیصلے پارلیمان میں ہی ہونے چاہئیں، اسپیکر کو بتایا ہے آپ ایسا نہیں کریں گے تو آپ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، اسپیکر نے شاہ محمودکی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر سوچ بچار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔بتایا گیا ہے کہ عامر ڈوگر کی سربراہی میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی جس میں ممبران قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری پر تبادلہ خیال کیا گیا، تحریک انصاف کے وفد نے استعفوں کے حوالے سے عدالتی فیصلے کی روشنی میں اقدام کو واپس لینے کا کہا، جس پر سپیکر نے جواب دیا کہ قانون، آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے تحت استعفے منظور کر چکا ہوں، میں نے بار بار خطوط ارسال کیے اس کے باوجود پی ٹی آئی کا کوئی ممبر حاضر نہیں ہوا، اسد قیصر اور عامر ڈوگر کی سربراہی میں آنے والے وفد کے بعد استعفے قبول کرنے کی کارروائی شروع کردی تھی۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اسد قیصر کی سربراہی میں آنے والے وفد نے استعفے منظور کرنی کی استدعا کی تھی، کیا پی ٹی آئی ممبران نے استعفے اپنی مرضی کے مطابق نہیں دیئے تھے؟
اسد قیصر کی سربراہی میں آئے وفد کے اسرار پر استعفے منظور کیے گئے تھے تاہم اب لیگل ٹیم سے ڈسکس کرکے مطلع کر دیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر مشاورت کیلئے پہنچے ہیں، کیوں کہ قانون میں چیئرمین نیب کی تعیناتی اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے ہونی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ہمارے 70 اراکین بحال کیے، ہمارا مطالبہ ہے اکثریتی اپوزیشن جماعت کا اپوزیشن لیڈر بنایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں