اسٹیبلشمنٹ کیلئے کون لوگ زیادہ قابل قبول ہوتے ہیں؟ شاہد خاقان عباسی نے نئی بحث چھیڑ دی

لاہور (پی این آئی) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ کیلئے کرپٹ لوگ زیادہ قابل قبول ہوتے ہیں، ہماری سیاست میں بیرونی عوامل کا عمل دخل بہت زیادہ ہے، ملک کو لوٹنے کا الزام اگر سیاست دانوں پر ہے تو استثنیٰ بھی کسی کو نہیں ہونا چاہئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہماری اسٹیبلشمنٹ نے معاملات سلجھانے میں تاخیر کی،آج کے دور میں فیصلہ سازی نہ ہونے کے برابر ہے، اسی وجہ سے مسائل کا انبار لگا ہوا ہے۔لاہور لٹریری فیسٹیول کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں خوشحالی کے لیے سیاسی عمل جاری رہنا چاہیے، ملکی تاریخ میں سیاسی افراد نے ہی ڈلیور کیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان سیاسی عمل کا ہی حصہ ہیں، ضرورت اس امر کی ہے ہم سب مل کر ملکی حالات سنواریں، ہم سب کو چاہیے سیاسی عمل کو مضبوط بنائیں۔انہوں نے کہا کہ بطور سابق وزیر اعظم جانتا ہوں بعض معاملات سمجھداری سے حل نہیں ہوئے، ہمارے سیاستدان اور بیورو کریٹ تیزی سے مسائل حل کرتے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دور میں فیصلہ سازی نہ ہونے کے برابر ہے، اسی وجہ سے مسائل کا انبار لگا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اور ضلعی سطح پر اختیارات کا استعمال نہیں کیا جا رہا، سب وفاق کی طرف دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن بڑا مسئلہ ہے لیکن صرف کرپشن مسئلہ ہے اس سے اتفاق نہیں کرتا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں