لاہور (پی این آئی) اسپیکر پنجاب اسمبلی بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے،نیب نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کیخلاف تحقیقات شروع کر دیں۔میڈیا رپورٹس میں نیب ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحقیقات مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر شروع کی گئی ہیں،نیب نے 5 نجی یونیورسٹیوں کی قانون سازی کا ریکارڈ حاصل کر لیا۔
ذرائع کے مطابق نجی یونیورسٹیوں کے بلوں کی مںظوری کیلئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا،ان پانچ نجی یونیورسٹیوں کے بلوں کی منظوری میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی،پنجاب اسمبلی لیجسلیشن برانچ سے ملنے والے ریکارڈ پر تحقیقات کا دائر وسیع کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نیب نے سابق وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کو بھی طلب کیا تھا،نیب نے کرپشن سمیت دیگر الزامات کے تحت طلبی کا سمن جاری کیا،نیب نے عثمان بزدار کو 16 فروری کو پیش ہونے کی ہدایت کی۔نیب نے عثمان بزدار کو جائیداد اور دیگر ضروری ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی اور اب تک فروخت جائیدادوں کا ریکارڈ بھی ہمراہ لانے کا کہا ہے،نیب لاہور نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2022 کی روشنی میں سمن جاری کیا ہے حالانکہ گزشتہ دنوں نیب لاہور نے عثمان بزدار کیخلاف شراب لائسنس اور آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری بند کرنے کی سفارش کی تھی۔
سابق وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف نیب نے دونوں انکوائریاں بند کرنے کی سفارش کی تھی،ریجنل بورڈ میٹنگ میں عثمان بزدار کیخلاف دونوں انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ریجنل بورڈ میٹنگ میں حتمی منظوری چیئرمین نیب سے لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ نیب لاہور نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد عثمان بزدار کیخلاف انکوائری جاری نہیں رکھ سکتے،سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف ناکافی شواہد ہیں،عثمان بزدار کیخلاف نیب میں شراب لائسنس اور آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق انکوائری کی جارہی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں