اسلام آباد (آئی این پی)نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ) کے تیار کئے ہوئے ایک طبی آلے، ایکو، نے امریکی ریاست واشنگٹن کی ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی ٹیکنالوجی منیجرز کی طرف سے منعقد کئے گئے ’’بہتر دنیا کا پراجیکٹ‘‘ کا عالمی مقابلہ جیت لیا ہے جس کی بدولت دنیا بھر کے میڈیا پر نسٹ کو سراہا جا رہا ہے، یہ پراجیکٹ نسٹ کالج آف الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئرنگ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان اکرم اور ان کی ٹیم نے تیار کیا ہے،مقابلے میں دنیا بھر سے چالیس پراجیکٹ جمع کرائے گئے جن میں سے ’’ایکو‘‘ سمیت تین پراجیکٹس کو فائنل مقابلے کیلئے منتخب کیا گیا۔
پروریکٹر آر آئی سی، نسٹ ڈاکٹر رضوان ریاض نے فاتح پراجیکٹ کی ٹیم اور نسٹ ٹیکنالوجی ٹرانسفر آفس کو اس تاریخی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے پوری پاکستانی قوم کیلئے قابل فخر کامیابی قرار دیا کیونکہ اس مقابلے میں صرف انہی تحقیقی پراجیکٹس کو شامل کیا جاتا ہے جنہیں فیلڈ میں کامیاب ٹیسٹ کے بعد کمرشل بنیادوں پر تیار کیا جا رہا ہو۔ خیال رہے کہ ’’ایکوویو‘‘ آلہ کے ذریعے سیربرل پالسی، آٹزم وغیرہ سمیت مختلف اعصابی و دماغی بیماریوں کا علاج موبائل تھراپی کے ذریعے کیا جا سکتا ہے، جس میں جسم کے اندر کوئی آلہ وغیرہ داخل کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ کم قیمت ہے جس کی بدولت سب کی پہنچ میں ہے، یہ آلہ ارتعاشی لہروں کے ذریعے اعصابی و دماغی بیماریوں کا محفوظ علاج کرتا ہے جو دماغ اور جسم کی اعصابی سر گرمیوں پر اپنا اثر دکھاتی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ نسٹ ٹیکنالوجی ٹرانسفر آفس اس پراجیکٹ کے آغاز سے تکمیل اور کمرشل خطوط پر اس آلے کی تیاری تک پراجیکٹ ٹیم کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی ٹیکنالوجی منیجرز ایک امریکی تنظیم ہے جو ہر سال بہتر دنیا کا پراجیکٹ مقابلہ منعقد کرتی ہے جس کے ذریعے ریسرچ کمرشلائزیشن کے عالمی اثرات کو اجاگر کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں