لاہور (پی این آئی) سینئر پی پی رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے آج جو کچھ کیا وہ خالصتاً توہین عدالت ہے، عدلیہ کیخلاف جو باتیں کی گئی ہیں اس سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کے سیشن جج کیخلاف ریمارکس سے موازنہ کیا جائے تو مریم نواز کی توہین عدالت زیادہ سنگین ہے، یہ سب پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا۔لطیف کھوسہ نے ن لیگ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کی توہین ن لیگ کی نفسیات میں شامل ہے۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کا ایسی ہی صورتحال کیلئے ہے۔قانون سازوں کا کوئی لفظ ضائع نہیں ہوتا، الیکشن کے حوالے سے مشاورت برائے نام نہیں ہونی چاہیے۔امید ہے سپریم کورٹ کا بینچ آئین کو نافذ کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کمیٹڈ ہے کہ آئین سے ماورا کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔ایک حل یہ بھی ہوسکتا ہے کہ حکومت کہتی ہے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ ملک میں اکٹھے انتخابات ہوں تو بہترہوگا۔عمران خان کو کنٹینر سے اترنے کا کہوں گا، شہباز شریف سے بھی مل بیٹھنے کا کہوں گا۔ہم حکومتی اتحادی ضرور ہیں مگر پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خیالات سے اختلاف ضرور ہے مگر ان سے اچھا تعلق رہا ہے۔عمران خان سے ملاقات کا اتفاق ہوا تو بہت کچھ کہوں گا۔کبھی اتفاق ہواتو عمران خان کوکہوں گا اکیلے ملک نہیں چلایا جاسکتا ہے۔کبھی پی ٹی آئی کا حصہ بننے کا نہیں سوچا ۔ سیاست میں تلخی اتنی بڑھ گئی ہے کہ برداشت ختم ہوگئی ہے۔قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ معاشرتی ،معاشی اور سیاسی مسائل کا حل اجتماعی ذمہ داری ہے۔صرف قانون سازی اور ادارے مسائل کا حل نہیں ہوتے۔
بلاول بھٹو کو مشورہ ہے کہ خلوص سے سب کو ساتھ لے کر چلیں۔بلاول بھٹو غیر ملکی دوروں پر ملکی مفاد کے لیے جاتے ہیں۔ بلاول بھٹو اپنے سفری اخراجات جیب سے ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ فیصلے علامتی طور پر کیے جاتے ہیں لیکن اس کے اثرات بھی ہوتے ہیں۔کفایت شعاری مہم سے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔صدر کا الیکشن کی تاریخ سے متعلق فیصلہ غیر آئینی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں